بڑھتی ہوئی گرمی میں اے سی کے متبادل سستے آپشنز کیا ہیں؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی ایئر کنڈیشن اور ایئر کولر کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ معقول آمدنی والے افراد تو ایئر کنڈیشن خریدنے اور اس کا بل ادا کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں لیکن غریب اور متوسط طبقہ ایئر کنڈیشن کے اخراجات برداشت کرنے کے قابل نہیں۔
دور جدید میں ایسے ایئر کولر بھی مارکیٹ میں متعارف کرائے گئے ہیں جن کے استعمال سے آپ اپنے کمرے کے درجہ حرارت کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آ باد میں ایئر کنڈیشن اورایئر کولر کا کاروبار کرنے والے اخلاق احمد نے وی نیوز کو بتایا ہے کہ ایئر کنڈیشن اورایئر کولر کی قیمتوں میں تقریباً 75 فیصد کا فرق ہے۔ ہمارے گاہک عموماً 1.5 ٹن ایئر کنڈیشن کی ہی ڈیمانڈ کرتے ہیں، جس کی قیمت اس وقت ایک لاکھ 50 ہزار روپے ہے، جبکہ اس کی نسبت بڑے سائز کا ایئر کولر 20 ہزار روپے سے لے کر 25 ہزار روپے تک مل جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ متوسط اور غریب طبقہ جو کہ اے سی کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتا اس کے لیے ایئر کولر ہی بہترین آپشن ہے۔ ’خاص طور پر لاہوری ایئر کولرجو کہ ایک اچھے معیار کا ایئر کولر ہے وہ بھی 15 ہزار روپے سے 18 ہزار روپے میں دستیاب ہوتا ہے‘۔
اے سی چھوڑ کر ایئر کولر کے استعمال سے بجلی کے اخراجات میں کمی
انہوں نے بتایا کہ ایئر کولرآج کل آئیز باکس کے ساتھ بھی آرہے ہیں جو کہ واٹر سرکولیشن کے ساتھ ہوتے ہیں۔ یہ کولر کمرے کا درجہ حرارت کافی حد تک کنٹرول کرسکتا ہے۔اس کے علاوہ مارکیٹ میں ٹاور کولر بھی دستیاب ہیں ۔ایئر کولر کے استعمال سے بجلی کے اخراجات بھی بہت زیادہ حد تک کم ہو جاتے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پوش مارکیٹ بلیو ایریا کی ایک ایئر کنڈیشن دکان کے برانچ مینیجر وقار احمد کا کہنا ہے کہ جو لوگ اے سی کا بل ادا نہیں کرسکتے ان کے لیے اے سی کے متبادل ایئر کولر ایک بہترین آپشن ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایئر کنڈیشن کے علاوہ ایئر کولر کی بھی وارنٹی اور ریپئرنگ سروس دستیاب ہوتی ہے، جس وجہ سے گاہک کو کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔