پریس کلب کوئٹہ کی تالا بندی، سنجاوی بغا میں پشتونوں کی ٹرکوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی سیکریٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں سنجاوی بغا میں پشتونوں کی ٹرکوں پر مسلح دہشتگردوں کے حملے میں بے گناہ پشتون ڈرائیوروں کو شہید و زخمی کرنے اور ٹرکوں کو جلانے کے پشتون دشمن اقدام کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک عرصہ سے صوبے کے پشتون علاقوں خصوصا ہنہ سے لیکر سبی تک اور سبی سے لیکر ہرنائی، شاہرگ اور زیارت تک اور اب دکی، تل چوٹیالی، سمالنگ اور سنجاوی بغا کے علاقے میں تواتر کے ساتھ پشتونوں کے کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے پشتون مزدوروں پر حملوں، کوئلہ کانوں اور کوئلہ ٹرکوں کو جلانے اور متعددپشتون مزدوروں کو اغوا کرکے شہید کرنے کے واقعات کا سلسلہ جاری وساری ہیاس تمام دوران میں ریاستی ادارے ان واقعات کی ذمہ داری بلوچ مسلح تنظیموں پر عائد کرتے رہے ہیں۔لیکن ان واقعات میں ملوث مسلح دہشتگردوں کا مطالبہ یہ رہا ہے کہ پشتون کوئلہ کان مالکان اور علاقے کے پشتون عوام مسلح تنظیموں کو کوئلہ کی آمدن کا ٹیکس ادا کریں ورنہ انکار کی صورت میں ان کی جان ومال پر حملے ہونگے۔ ایسے حالات میں کہ جنوبی پشتونخوا کے ان تمام علاقوں میں مسلح سیکورٹی اداروں کی نفری بھاری تعداد میں موجود ہے اور ان کے چیک پوسٹس تمام علاقوں میں قائم ہے وہ ہرنائی، شاہرگ، دکی اور سمالنگ کے کوئلوں کا ایک عرصے سے بھاری ٹیکس وصول کرتے رہے ہیں جب وہ پشتون علاقوں میں سیکورٹی اور عوام کو امن وامان کی فراہمی میں شرمناک حد تک ناکام ہوئے ہیں تو اپنے ناکامی کی ذمہ داری مسلح بلوچ تحریکوں کا نام لیکر ان پر عائد کرتے ہیں جبکہ ان کا مقصد یہ ہے کہ علاقہ کے پشتون عوام مسلح حکومتی اداروں اور مسلح تنظیموں دونوں کو ٹیکس ادا کریں۔ پشتون قومی تحریک نے اس تمام دوران میں انتہائی صبر وتحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا ہے لیکن یہ امر افسوسناک ہے کہ ان تمام واقعات میں بلوچ مسلح تحریکوں اور بلوچ قومی سیاسی تحریک نے ان واقعات میں ملوث نہ ہونے اورواقعات سے لاتعلق ہونے کی وضاحت کی ہے اور نہ ہی ایسے پشتون دشمن واقعات کی مذمت کی ہے۔بیان میں کہاگیا ہے کہ ان پشتون دشمن اور ناروا واقعات کے دوران ایسے ناقابل تردید شواہد موجود ہے کہ استعماری ریاست کے سیکورٹی فورسز اور نام نہاد مسلح تنظیموں کو ایک دوسرے کی تعاون اور مدد حاصل رہی ہیایسے صورتحال میں پشتونخوا وطن کے تمام عوام اور جمہوری قوتوں کو اپنے قومی وجود کی بقا اور قومی، وطنی مفادات کے تحفظ اور اپنے تاریخی وطن اور اس کے قومی وسائل کی دفاع کیلئے مستقبل کا لائحہ عمل کا فیصلہ کرنے پر مجبور کرنا پڑا ہے۔پشتونخوانیپ کو محکوم پشتون بلوچ اقوام پر مسلط استعماری بالادستی اور قومی محکومی کی صورتحال کے پیش نظر بخوبی احساس ہے کہ استعماری حکمران اپنے استعماری مقاصد کیلئے محکوم قوموں کو ایک دوسرے کے خلاف دست وگریبان کرنے کے سازشوں میں کامیاب نہ ہو لیکن اس سلسلے میں لازم ہے کہ بلوچ مسلح تنظیمیں اور بلوچ قومی سیاسی تحریک اپنے طرز عمل سے یہ ثابت کریں کہ وہ پشتون علاقوں میں ایسے پشتون دشمن سرگرمیوں میں ملوث نہیں تاکہ ان واقعات کی تمام تر ذمہ داری استعماری ریاستی اداروں پر عائد ہو۔ بیان میں پشتونخوا وطن کے تمام عوام اور جمہوری قوتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متحد و منظم ہوکر مشترکہ جدوجہد کے ذریعے اپنے قومی اور وطنی مفادات کا دفاع کریں اور سنجاوی کے علاقہ بغا میں ٹرکوں کے جلانے ایک ڈرائیور کو شہید دوسرے کو زخمی کرنے کے واقعے کے خلاف سیاسی جمہوری قوتوں انجمن تاجران سمیت زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے تنظیموں کی جانب سے بروز جمعہ بتاریخ 24 مئی کو سنجاوی میں شٹرڈان ہڑتال ہوگی اور اس المناک واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور احتجاجی جلسہ عام ہوگا علاقے کے عوام سے اس جلسہ عام میں بھرپور شرکت کی اپیل کی گئی ہے اور بیان میں حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس واقعے میں ملوث ملزموں کی گرفتاری کو یقینی بنا کر انہیں قرار واقعی سزا دیا جائے اور شہید و زخمی ہونے والے افراد اور ٹرکوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے پریس کلب کوئٹہ کی تالا بندی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ناروا عمل کا مقصد بنیادی انسانی حقوق، اظہار رائے پر پابندی لگانا اور پریس کلب سمیت صحافیوں اور عوام کیلئے برحق آواز اٹھانے والے سیاسی جمہوری قوتوں کے خلاف امرانہ روش اور عوام دشمن اقدامات کیلئے راہ ہموار کرنے کی ناکام کوشش سے تعبیر کیا ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ بیان میں پریس کلب کوئٹہ کے عہدیداروں اور صحافیوں کی طرف سے جاری احتجاج کی پرزور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں کے مطالبات فوری طور پر تسلیم کریں اور آئندہ کیلئے ایسے امرانہ اقدامات نہ ہونے کی عملی یقینی دہانی کرائیں ورنہ سیاسی جمہوری قوتیں صحافیوں کے ساتھ ملکر تحریر وتقریر اور اظہار رائے کی آزادی کیلئے ان کے احتجاج میں بھرپور حصہ لے گی۔