مالی سال 2024 میں معیشت کا حجم، فی کس آمدنی بڑھ گئی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کی خام ملکی پیداوار (جی ڈی پی) اور فی کس آمدنی ڈالر میں مالی سال 24-2023 کے دوران بڑھ گئی، جس سے ملک کی مجموعی پیداوار میں بحالی کا عندیہ ملتا ہے۔
تاہم معیشت کا حجم مالی سال 2022 کے 375 ارب 44 کروڑ ڈالر سے کم ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی زیرسربراہی اتحادی حکومت کے دوران معاشی نمو سست رہی، پلاننگ کمیشن کے سیکریٹری اویس منظور سمرا کے زیر صدارت اجلاس میں نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے یہ اعداد و شمار منظور کیے۔
مالی سال 2024 کے دوران معیشت کا حجم بڑھ کر 374 ارب 90 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، جو مالی سال 2023 کے دوران 338 ارب 15 کروڑ ڈالر رہا تھا، ملک میں غیر معمولی مہنگائی کے نتیجے میں یہ اضافہ ہوا۔
کمیٹی نے مالی سال 2022 میں شرح نمو 6.18 فیصد بڑھنے کی منظوری دی، جو پی ٹی آئی حکومت میں بڑا اضافہ تھا، اس کے بعد سے گزشتہ برس تک شرح نمو میں کمی دکھی گئی، جو موجودہ مالی سال میں بحال ہوئی ہے۔
مالی سال 2024 کے دوران فی کس آمدنی معمولی اضافے کے بعد 1680 ڈالر رہی، جو گزشتہ مالی سال کے دوران 1551 ڈالر رہی تھی، تاہم فی کس آمدنی مالی سال 2022 میں 1766 ڈالر اور مالی سال 2021 کے دوران 1677 ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی، اس سے پتا چلتا ہے کہ سوسائئی کے تقریباً تمام طبقوں کا معیار زندگی خراب ہوا ہے۔
مالی سال 2024 کی تیسری سہ ماہی کے دوران معیشت 2.09 فیصد بڑھی، زراعت میں 3.94 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، جس کی وجہ اہم فصلوں کی پیداوار کا نمایاں بڑھنا ہے۔
تیسری سہ ماہی میں اہم فصلوں کی پیداوار میں 2.89 فیصد اضافہ ہوا، جس کی وجہ گندم کی پیداوار بڑھنا ہے، قبل ازیں جس کے بڑھنے کا تخمینہ 6.7 فیصد لگایا گیا تھا، گندم کی پیداوار کا تخمینہ 3 کروڑ 14 لاکھ 40 ہزار ٹن لگایا گیا ہے۔
دیگر فصلوں کی پیداوار میں بھی 1.14 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، جس کی نمو گزشتہ مالی سالہ کی تیسری سہ ماہی میں منفی 0.99 فیصد رہی تھی۔
تیسری سہ ماہی میں صنعتوں کی بحالی کا عندیہ ملتا ہے، جو رواں مال سال کی پہلی سہ ماہی میں منفی رجحان کے بعد تیسری سہ ماہی میں مثبت ہوگیا، مالی سال 23-2022 کی تیسری، چوتھی سہ ماہی اور مالی سال 24-2023 کی پہلی سہ ماہی میں مسلسل منفی نمو کے بعد نظرثانی شدہ اعداد و شمار میں صنعتی پیداوار میں 0.09 فیصد اور 3.84 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
اسی طرح خدمات کے شعبے میں بھی رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں 0.83 فیصد اضافہ ہوا۔