ایران سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں مسلسل دوسرے ماہ اضافہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت کے دوسرے ماہ ایران سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
8 فروری 2024 کے عام انتخابات کے نتیجے میں شہباز شریف کی قیادت میں بننے والی وفاقی حکومت کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران یہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 10 ماہ کے دوران ایران سے درآمدات میں 17 فیصد اضافہ ہوا جب کہ موجودہ حکومت کے دوسرے ماہ ایران سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایران سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 25 فیصد اضافہ ہوا تھا، حکومتی ذرائع نے بتایا تھا کہ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایران سے درآمدات 16 فیصد بڑھ گئیں، مارچ 2024 میں ایران سے درآمدات کاحجم 9 کروڑ 56 لاکھ ڈالرز رہا جبکہ مارچ 2023 میں ایران سے درآمدات 7 کروڑ 64 لاکھ ڈالرز تھیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ فروری 2024 میں ایران سے درآمدات کا حجم 8 کروڑ 61 لاکھ ڈالرز تھا، جولائی تا مارچ ایران سے درآمدات 77 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ریکارڈ کی گئیں جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں ایران سے درآمدات کا حجم 66 کروڑ 91 لاکھ ڈالرز تھا۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ مسلسل تین مالی سال کے دوران ایران کے لیے پاکستانی برآمدات صفر رہیں، امریکی پابندیوں کے باعث بینکنگ چینلز کا نہ ہونا بر آمدات صفر رہنےکی بڑی وجہ ہے، گزشتہ مالی سال پاکستان کی ایران سے درآمدات مزید بڑھ گئیں، حالیہ 3 سال کے دوران پاکستان کی ایران سے درآمدات 2 ارب17کروڑ ڈالرز رہی ہیں۔
یاد رہے 4 روز قبل ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے گزشتہ ماہ پاکستان کا دورہ کیا تھا اور کہا تھا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی حجم قابل قبول نہیں ہے، ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کے دورے کے دوران پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی تھی، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے اس میں شرکت کی، تقریب میں پاکستان اور ایران نے 8 سمجھوتوں پر دستخط کیے تھے۔