خبردار! موبائل مسیج پر موصول ہونے والا لنک نہ کھولیں، ورنہ بڑا دھوکا ہو سکتا ہے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دُنیا دن بدن ترقی کر رہی ہے، آئے روز نت نئی ٹیکنالوجی آ جاتی ہے، وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں نے بہت سے معاملات میں کیش کی ڈیلنگ کرنا ترک کر کے موبائل بینکنگ یا ایزی پیسہ جیسی دیگر ایپ کا استعمال شروع کر دیا ہے، ویسے تو یہ سب کچھ بالکل محفوظ ہوتا ہے تاہم ہیکرز آئے روز ایسے طریقے اپناتے ہیں کہ جس سے وہ اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر کے رقم منتقل کرلیتے ہیں۔
بینک اور دیگر ادارے فراڈ سے بچنے کے لیے آگاہی مہم یا پرسنل پیغامات بھیجتے رہتے ہیں، کافی حد تک لوگ محتاط ہو گئے ہیں تاہم گزشتہ چند دنوں سے فراڈ کا ایک نیا طریقہ سامنے آیا ہے کہ جس میں کوئی پن (پاسورڈ) تو نہیں مانگا جاتا تاہم صرف ایک سوال کے ذریعے اکاؤنٹ ہیک کرلیا جاتا ہے۔
سب سے پہلے پاکستان پوسٹ کی جانب سے موبائل پر میسج آتا ہے کہ آپ کا کوئی پارسل آیا ہے تاہم غلط پتے کی وجہ سے موصول نہیں ہو سکتا، آپ اس لنک کو اوپن کر کہ درست معلومات درج کریں۔ آپ جب وہ لنک کھولتے ہیں تو وہ آپ سے صرف2 سے 3 سوال پوچھتا ہے کہ گلی نمبر کیا ہے، یا آپ کا پسندیدہ جانور یا گاڑی کون سی ہے۔
اس سوال کے جواب سے پہلے ہی وہ آپ کے ای میل کا پاسورڈ تبدیل کر لیتے ہیں اور پھر اسی ای میل اکاؤنٹ کے ذریعے بینکنگ موبائل اکاؤنٹ یا دیگر اکاؤنٹ کا پاسورڈ تبدیل کر کے رقم نکال لیتے ہیں۔ اسی فراڈ سے بچاؤ کی باقاعدہ آگاہی کے لیے پاکستان پوسٹ نے اپنی ویب سائٹ پر بھی آگاہی پیغام جاری کر رکھا ہے۔