پاکستانی ورکرز کے لیے سنہری موقع، کویت نے ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کویت میں سرکاری اور نجی شعبوں میں پاکستان سمیت دیگر غیرملکی ملازمین کی بھرتی کے لیے ورک ویزا اور ٹرانسفر سسٹم کا اعلان کردیا گیا۔
کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی اے ایم) کے اعلان کے بعد جون 2024 سے غیرملکی ملازمین کے لیے ورک ویزا کی فراہمی اور ٹرانسفر کی منظوری شروع کردی جائے گی۔
کویت کو کن شعبوں میں ورکرز کی ضرورت ہے؟
کویت میں بعض شعبوں خصوصاً تعمیراتی شعبے میں ورکرز کی کمی ہے اور معاوضہ کئی گنا بڑھ چکا ہے۔ ورکرز کی کمی کو پورا کرنے اور معاوضے کے باعث اخراجات کی زیادتی میں کمی لانے کے لیے کویت کی حکومت کویتی اداروں کو غیرملکی ورکرز کی بھرتیوں کی اجازت دی جارہی ہے۔

ملک کے مختلف شعبوں مثلاً صحت، تعلیم، غیرملکی سرمایہ کاری، سپورٹس کلبز، عوامی فلاح و بہود، زراعت، ماہی گیری، لائیواسٹاک، رئیل اسٹیٹ، صنعتی سہولیات اور چھوٹی صنعتوں کے علاوہ سرکاری کمپنیوں میں بھی غیرملکی ورکرز کو بھرتی کرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔
ضرورت کی بنیاد پر ورک پرمٹ کا اجرا
غیرملکی وکرز کی خدمات حاصل کرنے کے نجی شعبے کے خواہشمند آجروں کی ضرورت کی مکمل جانچ کے بعد پی اے ایم ورک پرمٹ جاری کرے گا۔ آجروں سے ہر ورک پرمٹ کے لیے 150 کویتی دینار (تقریباً 490 ڈالر) بطور انتظامی فیس لی جائے گی۔ تاہم درج بالا شعبے ان شرائط پر عملدرآمد سے مستثنیٰ ہوں گے۔

کویت کی حکومت کا مقصد آجروں اور غیرملکی ورکرز کے لیے ایک مؤثر اور شفاف نظام قائم کرنا ہے۔ غیرملکی ورکرز کے لیے ورک ویزا اور ٹرانسفر کے اعلان کے بعد امید کی جارہی ہے کہ نئے نظام پر عملدرآمد سے کویت کی لیبر مارکیٹ میں اہم تبدیلیاں رونما ہوں گی۔