درخواست گزار تحریک انصاف اسلام آباد کے صدر عامر مغل کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے . چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ جلسے کی اجازت کون دیتا ہےْ ڈپٹی کمشنر ہی دیتا ہے نا، ہم درخواست پر نوٹس کر دیتے ہیں . اس پر درخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ کیس کو پیر کے لیے مقرر کیا جائے، اس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میں پیر کو موجود نہیں ہوں گا، منگل کو رکھ لیتے ہیں . بعد ازاں عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے منگل تک جواب طلب کر لیا . یاد رہے کہ گزشتہ روز رہنما پی ٹی آئی عامر مغل نے عدالتی حکم کے باوجود تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نا دینے پر توہین عدالت کی درکواست دائر کی تھی . 27 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ پرامن اجتماع ایک آئینی حق ہے جس سے تکنیکی باتوں سے انکار نہیں کیا جا سکتا . انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ عوامی اجتماع کے انعقاد کے لیے معقول شرائط عائد کی جائیں . حکومت کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی خطرات کے باعث عوامی اجتماع کی اجازت نہیں دی جا سکتی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ دینے پر دائر توہین عدالت کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اسلام آباد کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا .
ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے تحریک انصاف کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نا دینے پر ڈی سی اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی .
متعلقہ خبریں