بنگلہ دیشی رکن پارلیمان کو کولکتہ میں کیسے اور کیوں قتل کیا گیا؟ لرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بنگلہ دیشی رکن پارلیمان انوار العظیم کو اپنے جال میں پھنسا کر کولکتہ لانے والی حسینہ گرفتار کرلی گئی۔ خاتون بنگلہ دیش ہی کی ہے اور مرکزی قاتل کی محبوبہ ہے۔ دوسری طرف پولیس نے اس قصاب کو پکڑ لیا ہے جس نے انوارالعظیم کی لاش کا قیمہ بنایا تھا۔
بنگلہ دیش کے رکن پارلیمنٹ انوار العظیم انور کو کولکتہ میں قتل کرنے سے پہلے ’ہنی ٹریپ‘ کے لیے استعمال ہونے والی ایک خاتون کو ڈھاکہ میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ بنگلہ دیشی پولیس ذرائع کے مطابق خاتون، جس کی شناخت شلانتی رحمان کے نام سے ہوئی ہے، بنگلہ دیشی شہری ہے اور مرکزی ملزم اختر الزمان شاہین کی گرل فرینڈ ہے۔
اختر الزمان امریکی شہری ہے اور عوامی لیگ کے رکن اسمبلی انوارالعظیم کے دوست تھے۔ ایم پی کا مبینہ طور پر کولکتہ کے نیو ٹاؤن علاقے میں اختر الزمان کے کرائے کی رہائش گاہ میں قتل کیا گیا۔
انوارالعظیم کے قتل کے وقت شلانتی کولکتہ میں موجود تھی۔ وہ 15 مئی کو مرکزی مشتبہ قاتل، امان اللہ امان کے ساتھ ڈھاکہ واپس چلی گئی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ انوارالعظیم کو بنگلہ دیش سے کولکتہ لانے کے لیے اخترزمان نے شلانتی کو ہنی ٹریپ کے طور پر استعمال کیا۔
دوسری طرف پولیس نے ابھی تک جرم کے اصل محرکات کی بابت باضابطہ طور پر کچھ بھی نہیں بتایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اختر الزمان نے کچھ ادائیگیوں کے تنازعہ کی وجہ سے بنگلہ دیش کے رکن پارلیمنٹ کو قتل کیا۔ اس نے واردات میں ملوث افراد کو تقریباً 5 کروڑ روپے ادا کیے۔
مغربی بنگال کے کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے ممبئی سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے کے بعد اس معاملے میں اہم پیش رفت کی۔
’حولدار‘ نامی مشتبہ شخص نے نیو ٹاؤن فلیٹ میں 4 دیگر افراد کے ساتھ بنگلہ دیشی رکن پارلیمان کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
تفتیش کے دوران حوالدار نے اعتراف کیا کہ قتل اختر الزمان کے کہنے پر کیا گیا۔ سی آئی ڈی ذرائع نے بتایا کہ بنگلہ دیشی رکن پارلیمان کو قتل کرنے کے بعد، قاتلوں نے اس کی شناخت کو ختم کرنے کے لیے پورے جسم کی کھال اور گوشت کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کیے۔
پھر ہڈیوں کو بھی ٹکڑے ٹکڑے کیا اور انہیں پلاسٹک کے متعدد پیکٹوں میں ڈال دیا گیا۔ اس کے بعد قاتلوں نے ان پیکٹوں کو کولکتہ کے مختلف حصوں میں ٹھکانے لگایا۔
ایک پیشہ ور قصاب ’حوالدار‘ بنگلہ دیش کے ضلع ’کھلنا‘کے علاقے ’بارک پور‘ کا رہنے والا ہے۔ وہ کچھ عرصے سے ممبئی میں غیر قانونی طور پر مقیم تھا۔ سی آئی ڈی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ وہ تقریباً دو ماہ قبل کولکتہ پہنچا تھا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مسلسل تیسری بار کامیاب ہونے والے انوار العظیم کا تعلق حکمران جماعت عوامی لیگ سے ہے۔ اہلِ خانہ کے مطابق انوار العظیم علاج کے سلسلے میں گزشتہ ہفتے بھارت گئے تھے جہاں وہ 15 مئی سے لاپتا تھے۔
بنگلا دیش کی وزارتِ داخلہ نے بھی تصدیق کی کہ انوار العظیم کو بھارتی شہر کلکتہ میں قتل کیا گیا ہے اور بھارت میں موجودگی کے دوران وہ لگ بھگ ایک ہفتے سے لاپتا تھے۔
کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ کے انسپکٹر جنرل اکلیش چترویدی نے بتایا کہ فلیٹ سے حاصل کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج سے واضح ہو رہا ہے کہ 13 مئی کو انوار العظیم سے ملنے دو مرد اور ایک خاتون آئے تھے۔ بعد ازاں 13 سے 15 مئی کے درمیان الگ الگ وقتوں پر یہ افراد اس فلیٹ سے نکلے جب کہ دونوں مردوں کے ہاتھوں میں بڑے بڑے بیگ تھے۔