ایرانی تیل کی بندش کیخلاف احتجاج جاری، بلوچستان میں روزگار کے دروازے بند کیے جارہے ہیں، نیشنل پارٹی
وندر(قدرت روزنامہ)ایرانی تیل کی بندش کے خلاف چھٹے روز جاری احتجاجی کیمپ میں نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما واجہ رجب علی رند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ہمارے ساتھ آئیں انقلاب برپا کردیں گے جام صاحب آپ نے آواران حب لسبیلہ کے لوگوں سے ووٹ لیے ہیں آپ ان اضلاع کو سنبھالیں پورے بلوچستان میں روزگار کے دروازے بند کیے جارہے ہیں سب کو آپ کے احتجاج کا پتہ ہے لوگوں کا روزگار بند ہوچکا ہے اور کوئی ان کی سننے والا نہیں لسبیلہ کی حدود میں آتے ہی سارے اداروں کی چوکیوں کی زیادتیاں شروع ہو جاتی ہیں عوام ہمت کریں اپنے اندر حوصلہ پیدا کرکے ان کے خلاف میدان میں آجائیں یہ آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے کتنے لوگوں کو ماریں گے کتنے لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں گے ہم اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں جنگل کا قانون ہے لوگوں کو ڈرایا جاتا ہے جیلوں میں ڈالیں گے کچھ نہیں ہوتا یہ ملک کسی کے باپ کا نہیں ادارے ہیں عدالتیں ہیں ایسے کیسے ہوسکتا ہے کہ کوئی من مانی کرتا پھرے عوام میدان میں آئے نیشنل پارٹی ان کے ساتھ ہے ہمیں کہیں ہم احتجاج کریں گے روڈ بند کریں گے ڈنڈے کھائیں گے ہماری پارٹی نے ہمیشہ مظلوم طبقات کی جنگ لڑی ہے لیکن ڈرا کر حکومت نہیں کی جاسکتی۔ اس موقع پر ضلعی صدر عبدالغنی رند، لسبیلہ آرگنائزر محمد بخش لاسی ، ضلع کونسل ممبر لسبیلہ محمد حسین خاصخیلی ، ضلعی جنرل سیکرٹری کامریڈ سلیم بلوچ ، حب صدر روشن علی جتوئی ، نائب صدر مجاہد علی رند، رابطہ سیکرٹری فقیر محمد مٹھل ، واحد بلوچ ، الحئی بخش بلوچ ہمراہ تھے پیپلز پارٹی کے امام بخش انگاریہ ثنا اللہ انگاریہ جمیعت علمائے اسلام کے مولوی شبیر احمد جبکہ اسٹیج سیکرٹری مہراللہ الفت نے سر انجام دئیے۔ جبکہ احتجاجی کیمپ میں محمد حنیف خارانی، سیف بلوچ، عمر رونجہ، محمد جان ودیگر موجود تھے۔