نان فائلرز پر400 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کی تیاری


بینکوں سے رقم نکالنے پر زیادہ ٹیکس دینا ہوگا، غیر رجسٹرڈ کاروبار بھی زد میں آئیں گے
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) فنانس بل 2024 کے ذریعے ٹیکس قوانین میں بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں تاکہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرنے والوں (نان فائلرز) کے مالیاتی لین دین کی لاگت میں اضافہ ہو اور 25-2024 میں 300-400 ارب روپے حاصل کیے جاسکیں۔
بزنس ریکارڈ کی رپورٹ کے مطابق فنانس بل 2024 ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ڈیجیٹل انوائسنگ اور ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اختیارات کو مزید طاقوربنائے گا جس کے بعد وہ تمام بڑے کاروباروں کی سپلائی چین ایک دائرے کار میں لائیں گے۔ اس سلسلے میں ایف بی آر نے آئندہ مالی سال کے لیے معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے لیے بجٹ تجاویز کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔
حکومت ’ان پٹ ٹیکس کے دعویداروں‘ پر ایک ڈیوٹی عائد کر سکتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ’مسینگ گمشدہ ٹریڈر فراڈ‘ کے سسٹم میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ایکٹ، انکم ٹیکس آرڈیننس اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ میں یکساں تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے 25-2024 کے دوران 15 سے 20 ارب روپے اضافی ریونیو حاصل کرنے کے لیے نان فائلرز کے لیے خاص طور پر نان فائلرز کی جانب سے بینکوں سے کیش نکلوانے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کو 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.9 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔