جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور ملازمین کو ایک ماہ کی تنخواہ ادا، دھرنا جاری رکھنے کا اعلان


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جوائنٹ ایکشن کمیٹی بلوچستان یونیورسٹی کے زیراہتمام بلوچستان یونیورسٹی کے ملازمین کو گزشتہ کئی مہینوں سے تنخواہوں اور پنشنز کی اور جامعہ بلوچستان میں تینوں ریسرچ سینٹرز کوتنخواہوں و پینشنز اور بجٹ میں اعلان شدہ 30 فیصد کی تاحال عدم ادائیگی کے خلاف اور بلوچستان یونیورسٹی کے مالی بحران کے مستقل حل کےلئے جاری احتجاجی تحریک کے سلسلے میں جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ پر احتجاجی کیمپ میں دھرنا 80 ویں روز زیرصدارت پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ منعقد ہوا، دھرنے سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی، فرید خان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ، سید شاہ بابر، گل جان کاکڑ اور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی و مرکزی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کی بروقت اور مکمل فراہمی یقینی بنائیں، جامعہ بلوچستان سمیت ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام اور ملازمین گزشتہ کئی مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سخت مالی مشکلات میں مبتلا ہیں ۔دریں اثنا صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی اور سیکرٹری تعلیم حافظ محمد طاہر نے یونیورسٹی آف بلوچستان کا دورہ کیا اور وائس چانسلر سیکرٹریٹ میں وائس چانسلر، پرو وائس چانسلر، رجسٹرار و ٹریژار کی موجودگی میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماﺅں سے ملاقات کی اور مارچ 2024 کے مہینے کی تنخواہوں اور پنشنز کےلئے ریلیز آرڈر دیا جبکہ یقین دہانی کرائی کہ اپریل، مئی اور جون کے مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کےلئے جلد ریلیز آرڈر بھی جاری کیا جائے گا اور یونیورسٹیوں کو درپیش سخت مالی بحران کے مستقل حل کےلئے صوبائی حکومت جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر سمیت دیگر تمام وائس چانسلرز اور اسٹیک ہولڈرز و تھنک ٹینک سے مثبت تجاویز لیکر صوبائی حکومت آنے والے سالانہ بجٹ میں شامل کریگی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم و سیکرٹری فنانس کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کی فراہمی اور مستقل حل کےلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مارچ کے مہینے کی تنخواہوں اور پنشنز کےلئے ریلیز آڈر دیا اور اپریل، مئی جون کے ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز اور مستقل حل کےلئے بھرپور یقین دہانی کرائی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ جب تک باقی مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کےلئے فنڈز جاری نہیں کیے جائیں گے تب تک جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں دھرنا جاری رہیگا۔