ہر لمحہ اور ہر قیمت پر قوم کا دفاع یقینی بنایا جائے گا: سربراہان پاک فوج


راولپنڈی(قدرت روزنامہ)آئی ایس پی آر نے کہا کہ مسلح افواج اور قوم ان تمام لوگوں کی غیر متزلزل لگن اور بے لوث قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے اس شاندار کارنامے میں اپنا حصہ ڈالا۔ پاکستان کی تاریخ کے اس اہم دن پر پاکستان کی مسلح افواج مادر وطن کے دفاع، اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور ملکی سلامتی کو ہر حال میں اور کسی بھی قیمت پر یقینی بنانے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔
پاک فوج یوم تکبیر کی 26ویں سالگرہ پر قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن پاکستان کے جوہری تجربات کی تاریخی کامیابی کی یاد دلاتا ہے جس کے باعث خطے میں طاقت کا توازن بحال ہوا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے یوم تکبیر (28 مئی) کی مناسبت سے جاری پیغام میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور افواج نے “یوم تکبیر” کی 26ویں سالگرہ پر قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ اہم موقع 1998 میں پاکستان کے جوہری تجربات کی تاریخی کامیابی کی یاد دلاتا ہے، جس نے کامیابی سے قابل اعتبار کم از کم ڈیٹرنس قائم کیا اور خطے میں طاقت کا توازن بحال کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج اور قوم ان تمام لوگوں کی غیر متزلزل لگن اور بے لوث قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے اس شاندار کارنامے میں اپنا حصہ ڈالا۔ اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے اپنی زندگیاں وقف کرنے والے سائنسدانوں، انجینئرز اور حکام قوم اور اس کی مسلح افواج کے شکر گزار اور تعریف کے مستحق ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے اس اہم دن پر پاکستان کی مسلح افواج مادر وطن کے دفاع، اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور ملکی سلامتی کو ہر حال میں اور کسی بھی قیمت پر یقینی بنانے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب 28 مئی 1998 کو صوبہ بلوچستان کے علاقے چاغی میں دھماکوں کے ذریعے دیا تھا۔
26 برس قبل ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی جبکہ دنیا کی 7ویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا اور اس دن کو پاکستانی قوم ’یوم تکبیر‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔
دھماکوں کے بعد 1999 میں بھارت کے ساتھ پاکستان کی کارگل جنگ جاری تھی۔ جس کی وجہ سے یوم تکبیر بہت زیادہ جوش و خروش سے منایا گیا۔ مگر اکتوبر 1999 میں نواز شریف کی حکومت کا خاتمہ ہوا تھا اور ملک میں جنرل پرویز مشرف کی فوجی حکومت آگئی تھی۔ جس کے بعد یوم تکبیر اس جوش و جذبے سے نہیں منایا جا سکا۔