نواز شریف 6 سال بعد دوبارہ ن لیگ کے صدر منتخب


لاہور (قدرت روزنامہ)سابق وزیراعظم نواز شریف 6 برس بعد دوبارہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر بن گئے۔ وہ بلامقابلہ آج پارٹی کے صدر منتخب ہوئے۔ لاہور میں مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریک ہوئیں۔
دیگر شرکا میں خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، اعظم نذیر تارڑ، رانا تنویر حسین، سردار ایاز صادق، حمزہ شہباز اور دیگر رہنما بھی شامل تھے۔
جنرل کونسل اجلاس کی نواز شریف کے پارٹی صدر انتخاب کی توثیق
مسلم لیگ ن کے جنرل کونسل اجلاس نے نواز شریف کے انتخاب کی توثیق کردی۔ ن لیگ کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمیشنر ن لیگ رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا جنرل کونسل اجلاس نواز شریف کو مسلم لیگ ن کا منتخب صدر قرار دیتا ہے۔
رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا تھا کہ کاغزات نامزدگی میں نواز شریف کو پارٹی صدر نامزد کیا گیا۔ نواز شریف واحد امیدوار ہیں جن کے کاغذات وصول اور منظور ہوئے۔ ن لیگی رہنما نے کہا کہ مجلس عاملہ اجلاس میں شہباز شریف کا پارٹی صدارت سے استعفیٰ منظور کیا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ نواز شریف کو 2017 میں سازش کرکے نا اہل کیا گیا تھا، نوازشریف کے خلاف جعلی مقدمات انجام کو پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا کہنا تھا اب جب تمام مقدمات ختم ہوچکے، ضروری ہے صدارت نواز شریف کو واپس کروں۔ اجلاس میں شہباز شریف کا استعفیٰ منظور کرکے انہیں نئے صدر کے انتخاب تک ذمے داریاں نبھانے کا کہا گیا۔
رانا ثناءاللّٰہ نے بتایا کہ آج دن 12 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت دیا گیا تھا۔ دن 12 بجے تک 10 کاغذات نامزدگی موصول ہوئے جو تمام نواز شریف کے تھے۔ نواز شریف واحد امیدوار تھے، جن کے کاغذات منظور ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کے سامنے یہ قرارداد پیش کرتا ہوں کہ مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کا یہ اجلاس نواز شریف کے بطور صدر منتخب ہونے کی توثیق کرتا ہے۔
جنرل کونسل کے شرکا نے کھڑے ہو کر نواز شریف کی صدارت کی قرارداد منظور کرلی جس کے بعد شرکا نے پارٹی کے صدر نواز شریف کے حق میں پر جوش نعرے لگائے۔
شہباز شریف کی نواز شریف کو مبارکباد
وزیراعظم شہباز شریف نے نواز شریف کو بلامقابلہ پارٹی صدر منتخب ہونے پر گلے لگا کر مبارکباد دی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی والد کو پارٹی صدر بننے پر مبارکباد دی۔
ن لیگی صدر کے انتخاب کا عمل
ذرائع کے مطابق نواز شریف کے مدِمقابل کسی نے کاغذاتِ نامزدگی جمع نہیں کروائے تھے۔ پارٹی صدر کے عہدے کے لیے نواز شریف کے 8 کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق کھیل داس کوہستانی نے نواز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی وصول کیے، چاروں صوبوں سے الگ الگ کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے گئے جبکہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے بھی نواز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے گئے تھے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق سندھ سے ن لیگ کے صدر بشیر میمن نے نواز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے جبکہ خیبر پختون خوا سے امیر مقام نے نواز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے سردار یعقوب نے نواز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے۔
رانا ثناء اللّٰہ کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا تھا جبکہ کمیشن کے 4 ارکان میں عشرت اشرف، اقبال ظفر، کھیل داس اور جمال شاہ کاکڑ بھی شامل تھے۔
آج دوپہر 12 بجے تک کاغذات جمع کروائے گئے اور 1 بجے تک ان کی جانچ پڑتال ہوئی۔ کاغذات واپس لینے کا وقت ڈھائی بجے تھا، پارٹی صدر کے الیکشن کےلیے 4 بجے جنرل کونسل کے اجلاس میں ووٹنگ ہونا تھی۔