عید الاضحیٰ سے قبل کانگو وائرس کا حملہ، لائیو اسٹاک ایمرجنسی نافذ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کانگو وائرس کے کیسز سامنے آنے اور ہلاکتوں کے بعد اس وائرس کے مزید پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر اٹک کی ضلعی انتظامیہ نے لائیو اسٹاک ایمرجنسی دفعہ 144 نافذ کردی، جس کے تحت عیدالاضحیٰ سے پہلے 10 دن تک بین الاضلاع مویشیوں کی نقل و حرکت پر بھی پابندی ہوگی۔
ڈپٹی کمشنر راؤ عاطف رضا کی زیر صدارت ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مقامی انتظامیہ، صحت اور لائیو اسٹاک کے حکام شامل تھے۔ کمیٹی نے اٹک میں گوندل، ڈومیل، جنڈ اور فتح جنگ میں گلی جاگیر میں مویشی منڈیوں پر پابندی عائد کرنے اور بین الاضلاع اور بین الصوبائی مویشیوں کی نقل و حرکت پر سختی سے پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر راؤ عاطف رضا نے حسن ابدال کے اسسٹنٹ کمشنر کے ہمراہ ہزارہ روڈ پر جھاری کس کے مقام پر خیبرپختونخوا تا پنجاب بارڈر پر محکمہ لائیو اسٹاک کی چیک پوسٹ کا اچانک معائنہ کیا تاکہ کے پی سے پنجاب تک مویشیوں کی ممکنہ نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے۔

کمشنر راولپنڈی ڈویژن انجینئر عامر خٹک نے جی ٹی روڈ پر اٹک خورد میں لائیو اسٹاک چیک پوسٹ کا بھی معائنہ کیا۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر اسد اسماعیل نے اطلاع دی کہ تازہ ترین وبا کی شناخت یکم مئی کو اس وقت ہوئی جب حضرو سے تعلق رکھنے والے 51 سالہ محمد عمران کو تیز بخار اور منہ سے خون آنے کے ساتھ راولپنڈی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا جو بعد میں مرگیا۔

دوسری مریضہ جنڈ سے تعلق رکھنے والی 50 سالہ خاتون خیر خانم 17 مئی کو آئی لیکن وہ زندہ نہیں بچ سکیں۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے تصدیق کی کہ دونوں مریض کانگو وائرس سے متاثر تھے۔
ڈاکٹر اسماعیل نے نوٹ کیا کہ کانگو وائرس انتہائی مہلک ہے، صرف 10 فیصد بحالی کی شرح کے ساتھ، اور جانوروں سے انسانوں اور انسانوں کے درمیان پھیلتا ہے۔ علامات میں مسوڑھوں، ناک اور پاخانہ سے خون بہنا، نیز تیز بخار شامل ہیں۔

محکمہ لائیو اسٹاک اٹک کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالحمید نے بتایا کہ مویشیوں کی نقل و حرکت پر پابندی کو نافذ کرنے کے لیے ضلع کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں۔
پنجاب حکومت نے صحت اور لائیو سٹاک کے ماہرین کی 9 رکنی کمیٹی کو اسباب کی تحقیقات اور کیسز کا مطالعہ کرنے کے لیے بھیج دیا ہے تاکہ ضلع اٹک میں بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور خاص طور پر عیدالاضحیٰ سے قبل متوقع مویشیوں کی نقل و حرکت کے لیے حکمت عملی تیار کی جا سکے۔