عید قربان کے لیے جانور لانے والا بیوپاری کانگو وائرس سے جاں بحق


پشاور(قدرت روزنامہ)خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ سے تعلق رکھنے والے قربانی کے جانوروں کے بیوپاری کانگو وائرس کے باعث جاں بحق ہوگئے، محکمہ صحت اور اسپتال انتظامیہ نے اس واقعے کی تصدیق بھی کردی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق چارسدہ سے تعلق رکھنے والے 18سالہ نوجوان کو 17 مئی کو نزلہ زکام اور تیز بخار کے باعث پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال لایا گیا جہاں بہتر علاج کے لیے انہیں داخل کیا گیا۔
خیبر ٹیچنگ اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ مریض کو ابتدائی طور پر وارڈ میں رکھا گیا تھا جو بعد میں کانگو وائرس کی شک کی بنیاد پر آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا اور کانگو وائرس کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کیا گیا، جس میں کانگو کی تصدیق ہوگئی۔
ترجمان نے بتایا کہ علاج کے دوران مریض کی حالت خراب ہونے لگی اور انہیں وینٹی لیٹر پر منقل کیا گیا لیکن 19 مئی کو زندگی کی بازی ہار گئے۔

جاں بحق ہونے والا قربانی کے جانوروں کا بیوپاری تھا
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے کانگو وائرس سے کیس سامنے آنے کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ بھی جاری کردی، جس کے مطابق جاں بحق ہونے والا نوجوان قربانی کے جانوروں کا بیوپاری تھا۔ جو رواں ماہ کے شروع میں جانور خریدنے پنجاب گئے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جانوروں کی خریداری کے بعد واپس آتے ہی انہیں تیز بخار کی شکایت ہوئی، جبکہ مزید حالت خراب ہونے پر انہیں 17 مئی کو اسپتال لایا گیا، جہاں وہ دوران علاج جاں بحق ہو گیا۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے عید الاضحٰی کے موقع پر خیبرپختونخوا بھر میں کانگو کے تدارک کیلیے اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردی۔ محکمہ صحت کے مطابق جانوروں کی خریداری کے دوران کانگو کی انسانوں میں منتقلی کے خدشات ہیں۔ جس کی روک تھام کے لیے کمشنرز تمام تر وسائل بروئے کار لائیں۔

مویشی منڈیوں میں مچھر مار ادویات اور داستانوں کا استعمال یقینی بنایا جائے۔ جبکہ مچھر مار ادویات اور داستانوں کا استعمال نہ کرنے والی مویشی منڈیوں کو بند کیا جائے۔
واضح رہے چند روز قبل کانگو وائرس کا شکار 2مریضوں کی موت واقع ہوئی، جس کے بعد اٹک کی ضلعی انتظامیہ نے لائیو اسٹاک ایمرجنسی نافذ کردی۔ اس وائرس کے مزید پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر اٹک کی ضلعی انتظامیہ نے لائیو اسٹاک ایمرجنسی دفعہ 144 نافذ کردی، جس کے تحت عیدالاضحیٰ سے پہلے 10 دن تک بین الاضلاع مویشیوں کی نقل و حرکت پر بھی پابندی ہوگی۔