پاکستان ایک اور آپریشن ضرب عضب شروع کرے،چین کا مطالبہ
بیجنگ نے چینی مالیاتی اداروں کے خدشات کو دور کرنے کا بھی کیا ہے، ذرائع
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چین نے پاکستان سے سے بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سمیت دہشت گردوں کے خلاف ایک اور ضرب عضب شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ بیجنگ نے اسلام آباد سے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے، آئی پی پیز کی ادائیگیوں اور مرحلہ وارایم ایل ون کو پائلٹ بنیادوں پر شروع کرنے اور چینی مالیاتی اداروں کے خدشات کو دور کرنے کو کہا ہے ۔
چین نے یہ مطالبات وزیر اعظم شہباز شریف کے بیجنگ کے طے شدہ دورے سے ہفتے قبل پیش کیے تھے، جس میں سی پیک کے دوسرے مرحلے کے لیے زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنے، مالی سال 25-2024 کے بجٹ کی حمایت اور چینیوں کو بجلی کے منصوبوں کے قرضوں کو ری شیڈول کرنے کے لیے راضی کرنے کے علاوہ دیگر مطالبات سے آگاہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چینی نائب وزیر خارجہ نے ایم ایل ون منصوبے پر سست پیش رفت کے مسئلے کو اجاگر کیا لیکن اس کی تزویراتی اہمیت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین ایک پائیدار کاروباری ماڈل پر آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایک طریقہ یہ ہے کہ اس منصوبے کو مرحلہ وار طور پر پائلٹ بنیادوں پر نافذ کیا جائے۔
کے کے ایچ ری الائنمنٹ فیز ٹو پروجیکٹ سے متعلق چینی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کو اس بات کا علم تھا کہ داسو اور دیامر بھاشا ڈیموں کی ترقی سے کے کے ایچ کا ایک مخصوص حصہ پانی میں ڈوب سکتا ہے جس سے رابطے متاثر ہو سکتے ہیں۔پاکستان چینی آئی پی پیز کا 500 ارب روپے کا مقروض ہے۔ وزیر اعظم نے پہلے ہی وزیر خزانہ کو ان بھاری ادائیگیوں کا حل تلاش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چینی نائب وزیر خارجہ نے ٹی ٹی پی، مجید بریگیڈ، بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ایک اور ضرب عضب کی ضرورت پر زور دیا تاکہ انہیں ہمیشہ کے لیے کچل دیا جا سکے۔
چینی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ چین افغان حکام پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ جامع حکومت کے ذریعے گورننس کو بہتر بنائے اور اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کرے اور ساتھ ہی داعش، آئی ایس کے پی، اور ای ٹی آئی ایم جیسی دہشت دہشت گرد تنظیموں کو ختم کرے جو کہ چین اور پاکستان دونوں کے مشترکہ دشمن ہیں۔