اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹ لینے سے صحت میں اتنی مدد نہیں مل سکتی جتنا عام خیال ہے . مچھلی کا تیل اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کا ایک بڑا ذریعہ ہے ، جو دل اور دماغ دونوں کی صحت میں مدد کرتا ہے .
تاہم نئی تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کا باقاعدگی سے استعمال صحت مند دل والےافراد میں پہلی بار دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ بڑھا سکتا ہے .
طویل مدتی مطالعے میں یہ بھی پایا گیا کہ مچھلی کا تیل ان لوگوں کی مدد کرسکتا ہے، جن کے دل پہلے سے ہی تکلیف میں ہیں، ممکنہ طور پر دل کے مسائل کی رفتار کو سست کرسکتے ہیں اور موت کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں .
محققین نے دریافت کیا کہ مچھلی کے تیل کےسپلیمنٹ لینے والے صحت مند افراد میں ایٹریئل فائبریلیشن کا خطرہ 13 فیصد بڑھ جاتا ہے، جو دل کی دھڑکن کا مسئلہ ہے، جس سے دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے .
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ان میں فالج کا خطرہ بھی 5 فیصد بڑھ جاتا ہے . بہتر ہے کہ، مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کے استعمال میں احتیاط برتی جائے کیونکہ اس کے دل کے فوائد اور منفی اثرات دونوں ہیں .
تاہم دل کی بیماری میں مبتلا افراد میں مچھلی کے تیل کے باقاعدگی سے استعمال سے ایٹریئل فائبریلیشن کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ 15 فیصد تک کم ہوجاتا ہے اور ہارٹ فیل کا خطرہ 9 فیصد تک کم ہوجاتا ہے .
محققین نے مشورہ دیا کہ مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کا باقاعدگی سے استعمال دل کی بیماری میں مختلف کردار ادا کرسکتا ہے، اس کی بنیاد پر کہ آیا کسی کو پہلے سے ہی دل کے مسائل ہیں . ماہرین امراض قلب سب سے پہلے، اومیگا -3 فیٹی ایسڈ کی سطح کے لئے ٹیسٹ کرنے کی سفارش کرتےہیں اور پھر تجویز کرتے ہیں کہ، آیاآپ کو اس کی ضرورت ہے یا نہیں .