اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سائنسدانوں نے قدیم ‘ایزٹیک ڈیتھ وسل’ کو دوبارہ تخلیق کرکے دُنیا کو حیران کر دیا ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ کھوپڑی نما آلہ ’دنیا کی سب سے خوفناک آواز ‘ پیدا کرتا ہے .
بریگھم ینگ یونیورسٹی کے انجینئرنگ گریجویٹ نے خوفناک چیخ مارنے والی اس کھوپڑی نما مشین کا ایک آڈیو کلپ چلایا جس میں خوفناک بنشیلک جیسی چیخ پیدا ہوئی ہے، یہ آواز اتنی خوفناک ہے جس کے بارے میں گماں ہوتا ہے کہ یہ کسی بھوت بنگلے سے آ رہی ہو .
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ انسانی چیخ کھوپڑی کی شکل کے ایک آلے سے نکلنے والی آواز ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اسے 1999 میں میکسیکو سٹی میں ماہرین آثار قدیمہ کی جانب سے دریافت کیا گیا تھا .
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کھوپڑی ایک مندر سے ملی تھی جو ہالووین ڈراما سیریل کی طرح بغیر سر کے ایک ڈھانچے کے ہاتھ میں تھی اور اسے ہوا کے دیوتا ایہیکیٹل سے منسوب کیا جاتا ہے- یہ وہ مقام تھا جہاں ایزٹیک دیوتا کے ماننے والے انسانی قربانیاں دیا کرتے تھے .
یہ کھوپڑی ملنے کے بعد سائنسدانوں نے تھری ڈی پرنٹڈ کھوپڑی کی شکل کے آلات کا استعمال کرتے ہوئے ایزٹیک ڈیتھ وسل کی طرح دنیا کی خوفناک چیخ مارنے والا یہ آلہ تیار کیا، جس سے نکلنے والی آواز کو انسانی تاریخ کی سب سے خوفناک چیخ کہا گیا ہے .
سائنس پر مبنی ویڈیوز بنانے والے جیمز اورگل نامی ایک یوٹیوبر کا کہنا ہے کہ ’ یہ دنیا کی سب سے خوفناک آواز سمجھی جاتی ہے . مانیں یا نہ مانیں، یہ انسانی چیخ نہیں ہے بلکہ موت کے جیسی سیٹی کی آواز آپ کے دل میں خوف پیدا کرتی ہے .
اس دریافت کے بارے میں مزید انکشاف کرتے ہوئے اورگل نے بتایا کہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے پہلے سوچا کہ یہ کسی قسم کا کھلونا ہوگا اور انہوں نے اس کے بارے میں زیادہ سوچا نہ اس پر کوئی تحقیق کی .
تاہم انہوں نے کہا کہ 15 سال بعد کسی وجہ سے ایک سائنسدان نے اس کے اوپری حصے میں موجود سوراخ کو چھیڑا تو اس کے اندر سے یہ خوفناک آواز باہر آئی . یہ ایک چونکا دینے والی دریافت تھی کیونکہ یہ ایک چیختے ہوئے انسان کی طرح کی آواز لگ رہی تھی .
سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران کہا کہ اس آواز سے متعلق ایک عقیدہ یہ ہے کہ ایزٹیکوں کا خیال تھا کہ یہ چیخ کسی شخص کی قربانی کے بعد اس کی روح کو آخرت تک لے جانے میں مدد کرتی تھی، جبکہ ایک خیال یہ تھا کہ اس کا استعمال دشمنوں کو ڈرانے کے لیے کیا جاتا تھا .