گرمیوں میں جلد کو سورج کی تیز شعاعوں سے محفوظ رکھنے کے لیے گھر میں قید ہو جانا بھی مسئلے کا حل نہیں کیوں کہ خصوصاً پیشہ ورانہ خواتین کا گھر سے باہر نہ نکلنا ممکن نہیں جس کے باعث انہیں جلد سے متعلق بہت سی شکایات رہتی ہیں . خواتین کو گرمیوں میں جلد سے متعلق کن مسائل کا سامنا رہتا ہے اور وہ اپنے چہرے کی جلد کو کیسے محفوظ رکھ سکتی ہیں اس حوالے سے وی نیوزنے ماہرین ماہر امراض جلد سے بات کی . ماہر امراض جلد ڈاکٹر ثناء شیراز نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ موسم گرما میں گرمی کی شدت کے ساتھ نمی بھی اتنی ہی زیادہ بڑھنی شروع ہو جاتی ہے جس سے ہماری جلد میں موجود خاص گلینڈز جلد میں چکنائی پیدا کرنے لگتے ہیں اور جب ضرورت سے زیادہ آئل پیدا ہونے لگ جائے تو اس سے نہ صرف جلد مرجھائی ہوئی لگنے لگتی ہے بلکہ یہ کیل اور مہاسوں کا بھی شکار ہوجاتی ہے . ڈاکٹر ثناء شیراز نے کہا کہ گرمیوں میں دھوپ کی تپش اور سورج کی شعاعیں جب جلد پر پڑتی ہیں تو باقاعدہ چبھ رہی ہوتی ہیں جو جلد کے جھلسنے کا باعث بنتی ہیں اور اس سے نہ صرف چہرے اور ہاتھ پاؤں کی رنگت خراب ہوتی ہے بلکہ چہرے پر جھائیوں کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے . انہوں نے کہا کہ اگر غور کیا جائے تو وہ فرد جس کے چہرے پر پہلے سے جھائیاں ہوں اور اس کا روز باہر جانا ہو تو گرمیوں میں اس کی جھائیاں مزید ابھر جاتی ہیں اور اس کے علاوہ آنکھوں کے گرد جھریاں، لاف لائنز اور ایجنگ ہونا شروع ہو جاتی ہے . اسکن کی حفاظت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گرمی ہو یا سردی ’سن بلاک‘ لگانے کو خود پر لازم کر لیں اور اس کے بغیر کبھی بھی گھر سے مت نکلیں . انہوں نے کہا کہ خاص طور پر خواتین کی اسکن اتنی حساس ہوتی ہے کہ وہ فوراً جھلس جاتی ہے اس لیے سن اسکرین یا سن بلاک اس کی رنگت کو برقرار اور اسکن برن اور ایجنگ سے بچاؤ کا بہترین طریقہ ہے . ان کا کہنا تھا کہ صرف چہرہ ہی نہیں بلکہ ہاتھ اور پاؤں پر بھی اس کا استعمال لازمی بنایا جائے اور اس کے علاوہ ان فیس واش کا استعمال بھی کیا جائے . ان کا مزید کہنا تھا اپنے جسم کو ہائیڈریٹڈ رکھیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو کیونکہ ڈی ہائیڈریشن جلد کو خشک کرنے کے ساتھ ساتھ جلد کی چمک بھی ختم کر دیتی ہے اس لیے موسمی پھل اور پانی کا استعمال جسم کی ضرورت کے مطابق کریں . ڈاکٹر ثناء شیراز نے کہا کہ گرمیوں میں وہ غذائیں استعمال کریں جن میں وافر مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوں، ان میں ہری سبزیاں، گرین ٹی، اسٹرابیریز وغیرہ شامل ہیں . انہوں نے کہا کہ گرمیوں میں پسینہ اور آئل آنے کی وجہ سے عام طور پر سب یہ سمجھتے ہیں کہ اسکن کو موئسچرائز کرنے کی ضرورت نہیں ہے جبکہ موئسچرائز کرنا سب سے زیادہ ضروری ہے لیکن اسکن ٹائپ کے مطابق . انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئلی اسکن ہے تو آئل فری موئسچرائزرز کا استعمال کرنا چاہیے ورنہ اسکن کی تازگی ختم ہونے لگتی ہے، گرمیوں میں ایکنی کی ایک وجہ اسکن کو موئسچرائز نہ کرنا بھی ہے . ڈرماٹولوجسٹ رابعہ اشفاق نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گرمی کی شدت چند ہفتوں سے بہت زیادہ بڑھ چکی ہے جس کی وجہ سے سب سے زیادہ شکایات چہرے پر ایکنی اور جھلسی ہوئی رنگت کی آتی ہیں . انہوں نے کہا کہ اسکن کو کسی بھی موسم میں محٖفوظ رکھنے کے لیے سب سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ سن بلاک کا استعمال کیا جائے اور اس چیز کو یقینی بنایا جائے کہ جو سن بلاک آپ استعمال کر رہے ہیں اس میں یو وی اے اور یو وی بی دونوں بلاکنگ ایجنٹس موجود ہوں . ان کا کہنا تھا کہ کم از کم 40 ایس پی ایف ( سن پروٹیکشن فیکٹر) والا سن بلاک استعمال کریں لیکن وہ افراد جن کا دھوپ میں جانا زیادہ ہو ان کے لیے ایس پی ایف 50 سے 70 کے درمیان والا سن بلاک ہونا چاہیے اور گھر سے نکلنے سے آدھا گھنٹہ پہلے کم از کم ایک چائے کے چمچ کے برابر سن بلاک چہرے پر لگایا جائے کیوں کہ اس سے کم مقدار سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا . جھلسی ہوئی رنگت کو کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں؟ رابعہ اشفاق نے کہا کہ جھلسی ہوئی رنگت کو نکھارنے کے لیے ایلفا آربیوٹن، کوجیک ایسڈ وغیرہ وہ کیمیکلز ہیں جو اسکن کے لیے محفوظ ہیں اور جھلسی ہوئی رنگت کو نکھارنے اور تازہ رکھنے کے لیے بہترین ہیں . انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ وہ پروڈکٹس جن میں وٹامن سی اور ای موجود ہوں وہ بھی سن ٹین کے علاج کے لیے مفید ہیں مگر ان کو ڈاکٹر کی ہدایت کے بعد ہی استعمال کیا جائے کیونکہ آپ کو کتنا سن ٹین ہے اور کونسی اسکن ٹائپ ہے اس سب کو مد نظر رکھ کر ہی استعمال کرنا چاہیے . ان کا کہنا تھا کہ بہترین رزلٹس کے لیے رات کے وقت ان کا استعمال کیا جائے، سوائے وٹامن سی کے، وٹامن سی کو صبح سن بلاک کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے . رابعہ اشفاق نے بتایا کہ جب ایک بار سن ٹین یا جھائیاں ہو جاتی ہیں تو ان تمام پروڈکٹس کو 3 سے 6 مہینے تک مسلسل استعمال کرنے سے آپ مکمل طور پر چھٹکارا پا سکتے ہیں . انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ اینٹی آکسیڈنٹ فروٹس کا استعمال بھی شروع کر دیں جن میں سیب، لیموں، مالٹا، بیریز، انگور، چیریز اور ڈارک چاکلیٹ شامل ہیں اور اس پورے عمل کے تحت بہت جلد کھوئی ہوئی رنگت، چمک اور تازگی حاصل کی جاسکتی ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گرمی ہو یا سردی موسم کی تیبدیلیوں کے اثرات سب سے زیادہ انسانی جلد پر ہوتے ہیں کیوں کہ یہ موسم کی تبدیلی کا اثر سب سے پہلے لیتی ہے . شدید گرمی کے موسم میں ہر دوسری خاتون کو جھلسی ہوئی رنگت، چہرے کے داغ دھبوں اور کیل مہاسوں جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے .
متعلقہ خبریں