حب میں قیامت خیز گرمی، بجلی بحران کیخلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے
حب(قدرت روزنامہ)حب قیامت خیز گرمی میں بجلی بحران عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئے شاہراہیں بلاک حب شہر اور چاروں اطراف میںKالیکٹرک کی زیادتیوں کے خلاف زبردست احتجاج Kالیکٹرک انتظامیہ کی زیادتیوں کے خلاف شدید نعرے بازی Kالیکٹرک نہ صرف حب بلکہ پورے کراچی کو یرغمال بنا رکھا ہے ایک طرف بجلی مہنگی تو دوسری جانب گرمی کے بہانے فالٹ کی آڑ میں بجلی بند کر کے عوام کی پریشانی میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے ساکران کے عوام اور سیاسی کارکنان بھی سراپااحتجاج ماموں ہوٹل روڈ اور بند مراد پل کو بلاک کردیا گیا ،رئیس گوٹھ لکی چڑھائی کے مقام پر بھی حب ریور روڈ بلاک ،حب شہر میں موندرہ چوک پر عوام کا دھرنا ،مری چوک ،گلیکسی ٹاﺅن ،لیبر کالونی ،اسد چوک اور جام کالونی موڑ سوک سینٹر کے سامنے احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے رات گئے احتجاج کا سلسلہ چلتا رہا ،Kالیکٹرک بجلی مہنگی کر کے عوام کو خود بجلی چوری کی طرف مائل کر رہا ہے کمرتوڑ مہنگائی میں عام آدمی اپنے خاندان کا پیٹ پورا کرے مکان کا کرایہ دے بچوں کے اسکولوں کی فیس دے یا پھر مہنگی بجلی اور گیس کے بل ادا کرے K الیکٹرک حب کے عوام کو حراساں کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے مظاہرین کی گفتگو تفصیلات کے مطابق حب میں جھلسادینے والی قیامت خیز گرمی میں حب شہر سمیت ساکران کے مختلف علاقوں میں بجلی بجران نے عوام کا پارہ ہائی کردیا ہے حب،ساکران کے مختلف علاقوں سے لوگوں سے ایک بڑی تعداد میں مختلف مقامات پر سڑکوں پر نکل آئی ،حب میں موندرہ چوک ،اسد چوک ،جام کالونی موڑ ،سو ک سینٹر کے سامنے ،لیبر کالونی ،مری چوک ،گلیکسی ٹاﺅن سمیت ساکران میں ماموں ہوٹل روڈ اور بند مراد روڑ پر Kالیکٹرک کی زیادتیوں کے خلاف دھرنا احتجاجی مظاہرہ ،شاہراہ بلاک کردی گئیں ،Kالیکٹرک کے زبردست احتجاج اور نعرت بازی فوری بجل بحال کرنے کا مطالبہ ،حب ،ساکران کے مختلف مقامات پر شاہرائیں بند ہونے کے سبب چھوٹی بڑی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شدید گرمی میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئے حب وساکران سمیت مضافاتی علاقوں کو جانے والی شاہراہ کئی گھنٹے بند ہونے کے باوجود نہ تو Kالیکٹرک حب افسران وعملہ سمیت حب انتظامی افسران کے کانوں میں تک نہیں رینگی شہری تپتی جھلسادینے والی دھوپ میں Kالیکٹرک کی زیادتیوں کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ حب ،ساکران سمیت مضافاتی علاقوں میں گزشتہ پانچ دنوں سے بجلی بحران شدت اختیار کر گیا ہے جان بوجھ کو Kالیکٹرک انتظامیہ بجلی بند کرکے شہریوں کو گرمی میں اذیت دے کر انہیں اشتعال دلانا چاہتے ہیں تو دوسری جانب ہامانہ بھاری بجلی کی بل بھی ہاتھوں پر تھمادیا جاتا ہے انھوں نے کہاکہ Kالیکٹرک کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں ہوشر با اضافہ کردیاہے وہ لوگوں کو بجلی چوری کرنے پر مجبور کر دیتے ہیں اگر بجلی کے نرخ سستے ہوتے تو بجلی چوری کی کہیں بھی نوبت نہیں آتی بلکہ شہری خوشی سے بجلی کے بل ادا کرتے ہیں انھوں نے کہاکہ گزشتہ ایک ہفتہ سے حب شہر ،ساکران سمیت مضافاتی علاقوں میں درجہ حرات 40سے42سینٹی گریڈ کا پارہ عبور کرچکا ہے اس قیامت خیز جھلسادینے والی گرمی میں بھی بجلی بحران پیدا کیا گیا ہے اور Kالیکٹرک افسران وعملہ کیبل فالٹ کے آڑ میں لوگوں کو پریشان کر رہا ہے نہ دن کو بجلی ہو تی ہے اور نہ ہی رات ہوتا ہے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے معصوم بچے ،عمر رسیدہ لوگ گرمی سے ب±لبلا اٹھے ہیں کوئی پر سان حال نہیں ہے ساکران اور حب کے مختلف علاقوں میں رات گئے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہا دریں اثنائ Kالیکٹرک کی زیادتیوں کے خلاف رئیس گوٹھ کر اچی کے مکین بھی سڑکوں پر نکل آئے رئیس گوٹھ اور لکی چڑھائی کے مقام پر رکاوٹیں کھڑی کر کے حب ریو روڈ روڈ کو ٹریفک کیلئے مکمل بند کردیا اور Kالیکٹرک کے خلاف زبردست احتجاجی کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور رئیس گوٹھ سمیت ملحقہ علاقوں کی فوری بحال کرنے اور خود ساختہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔