سندھ کے سرکاری اداروں میں ’منظم کرپشن‘ کی نشاندہی کرنے والے چیئرمین اینٹی کرپشن کو عہدے سے معزول کردیا گیا


کراچی (قدرت روزنامہ)پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے اینٹی کرپشن کے صوبائی وزیر محمد بخش مہر کو ان کے قریبی ساتھی اور ڈائریکٹر کی ملی بھگت سے محکمہ اینٹی کرپشن میں جاری منظم ’کرپشن سسٹم‘ کے بارے میں خط لکھنے والے چیئرمین اینٹی کرپشن فرحت علی جونیجو کوعہدے سے برطرف دیا گیا ہے۔
پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 21 کے افسر چیئرمین اینٹی کرپشن فرحت جونیجو کو عہدے سے برطرفی کے بعد محکمہ سروسز رپورٹ کرنے کا کہا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فرحت جونیجو نے وزیرفرحت علی جونیجو کو خط میں لکھا تھا کہ مجھے کرپشن میں حصے کے طور پر لفافہ دیا گیا، جسے واپس کردیا تھا، پرائیویٹ شخص ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی ملی بھگت سے کرپشن کا سسٹم چلاتا ہے۔
فرحت جونیجو نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ محکمہ اینٹی کرپشن ماہانہ 6 سے 7 کروڑ روپے مختلف محکموں سے رشوت وصول کر رہا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر سے 15 لاکھ، سرکل افسر سے 10 لاکھ روپے ماہانہ رشوت مقرر کر رکھی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کرپشن کا منظم نظام چلانے والا پرائیویٹ شخص صوبائی وزیرمحمد بخش مہر کا قریبی دوست ہے۔
رشوت نہ لینا اور کرپشن کی نشاندہی کرنے والے چیئرمین اینٹی کرپشن فرحت علی جونیجو کی عہدے سے برطرفی کیساتھ محکمہ سروسز رپورٹ کرنے کی ہدایت۔