سندھ کے سرکاری اداروں میں ’منظم کرپشن‘ کی نشاندہی کرنے والے چیئرمین اینٹی کرپشن کو عہدے سے معزول کردیا گیا
واضح رہے کہ فرحت جونیجو نے وزیرفرحت علی جونیجو کو خط میں لکھا تھا کہ مجھے کرپشن میں حصے کے طور پر لفافہ دیا گیا، جسے واپس کردیا تھا، پرائیویٹ شخص ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی ملی بھگت سے کرپشن کا سسٹم چلاتا ہے . فرحت جونیجو نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ محکمہ اینٹی کرپشن ماہانہ 6 سے 7 کروڑ روپے مختلف محکموں سے رشوت وصول کر رہا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر سے 15 لاکھ، سرکل افسر سے 10 لاکھ روپے ماہانہ رشوت مقرر کر رکھی ہے . میڈیا رپورٹس کے مطابق کرپشن کا منظم نظام چلانے والا پرائیویٹ شخص صوبائی وزیرمحمد بخش مہر کا قریبی دوست ہے . رشوت نہ لینا اور کرپشن کی نشاندہی کرنے والے چیئرمین اینٹی کرپشن فرحت علی جونیجو کی عہدے سے برطرفی کیساتھ محکمہ سروسز رپورٹ کرنے کی ہدایت . . .