وہ کام جس پر ترقی یافتہ ممالک کی خواتین لاکھوں روپے خرچ کرتی ہیں لیکن ہمارے ہاں شوہر وں کے ذریعے مفت کرلیے جاتے ہیں
ان تقریبات کا مقصد خواتین کو اپنا غصہ نکالنے کا موقع دینا ہوتا ہے، جس کے بعد وہ پرسکون ہو جاتی ہیں . نام نہاد ترقی یافتہ دنیا کی یہ وہ خواتین ہوتی ہیں جو برابری کے چکر میں ہر طرح کا بوجھ اپنے کندھوں پر لاد لیتی ہیں مگر ان کو جذباتی سہارا دینے والا کوئی نہیں ہوتا . کوئی ان کے غصے کو برداشت کرنے والا نہیں ہوتا . آپ یہ سن کر حیران ہوں گے کہ یہ خواتین ان تقریبات میں شرکت کے لیے 7ہزار سے 8ہزار ڈالر (تقریباً 19لاکھ 46ہزار روپے سے22لاکھ 24ہزار روپے تک)ادا کر رہی ہیں . امریکہ میں اس طرح کی تقریبات کا انعقاد کرنے والوں میں سائبر سکیورٹی انجینئر اور سوشل میڈیا پرسنیلٹی میا بندوشی بھی شامل ہیں . ایسی ہی ایک تقریب میں شرکت کرنے والی کمبرلے ہیلمز نامی خاتون نے بتایا ہے کہ ”یہ تجربہ کسی معجزے سے کم نہیں تھا . عام زندگی میں خواتین کو کبھی بھی اس طرح کھل کر غصے کا اظہار کرنے کا موقع نہیں ملتا . اس تقریب میں شرکت کے بعد میں نے جو ذہنی سکون اور دلی طمانیت محسوس کی، وہ حیران کن تھی . “ . .