لورالائی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، ٹرانسپورٹرز نے تاحال کرایوں میں کمی نہ کی


لورالائی(قدرت روزنامہ)ملک میں پٹرولیم مصنوعات میں بار بار کمی کے باوجود بھی بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز وہی پرانے کرائے وصول کر رہے ہیں ستم ظریفی کی بات تو یہ ہے کہ بلوچستان میں محکمہ ٹرانسپورٹ صرف کاغذوں میں موجود ہے اور ٹرانسپورٹروں کو مکمل کھلی چھٹی ہے وفاقی حکومت کی جانب سے مسلسل لڑائیوں میں کمی کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ رہے ہیں اگر کرائیے کم نہیں کرنے ہیں تو پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے بجائے اضافہ ہونا چاہئیے اضافے سے از کم اشرافیہ کے فائدے کا ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کا کچھ مزید قرضہ تو ادا ہو جائے گا لورالائی سمیت پورے بلوچستان میں ٹرانسپورٹر ایرانی ڈیزل استعمال کرتے ہیں جو پاکستانی ڈیزل سے فی لیٹر تقریبا 100 روپیہ سستا ہے لورالائی کے عوامی حلقوں نے وزیراعظم ۔پاکستان۔چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ۔چیف سکیرٹری بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پورے بلوچستان میں جنگل کا قانون رائج ہے اسٹیٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے فوری طور پر لورالائی سمیت پورے بلوچستان میں ٹرانسپورٹرز کو کرائے کم کرنے کا پابند کیا جائے تاکہ مہنگائی کی ستائی ہوئی عوام کو ریلیف مل سکے۔