عید الاضحی پر ریلیز ہونیوالی ’عمرو عیار‘ پاکستانی فلم انڈسٹری کی بحالی کا ثبوت
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی فلم ’عمر وعیار اے نیو بگننگ‘ کو عید الاضحیٰ پر ریلیز کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
عمرو عیار فلم کی کہانی ہزار سالہ قدیم مسلم ادب ’داستان امیر حمزہ‘ میں شامل اسی نام کے کردار کی کہانی پر مبنی ہے۔ ’داستان امیر حمزہ‘ کو ایک ہزار سال پرانا اسلامی ادبی نسخہ مانا جاتا ہے جو کہ عربی اور فارسی کے بعد مغل بادشاہوں کے دور میں اردو ادب میں ترجمے کی صورت میں شامل ہوا۔
’داستان امیر حمزہ‘ میں متعدد فکشنل جادوئی کرداروں کی کہانیاں شامل ہیں، جن میں ’عمرو عیار‘ کا قصہ بھی شامل ہے، ’عمرو عیار‘ کے کردار کو متعدد ڈراموں اور فلموں میں پیش کیا جا چکا ہے تاہم پہلا موقع ہے کہ اسی کردار پر پاکستانی فلم بنائی گئی ہے۔
پاکستان کی اس فلم کے بارے میں فلمی پنڈت بھی یہ اندازے لگا رہے ہیں کہ یہ مولا جٹ اور دی مولا جٹ کے ریکارڈ توڑے گی اور یہ ایک کامیاب بزنس کرے گی۔
مشہور کردار عمرو عیار کی جادو بھری دنیا کو رنگ بھرنے کے لیے عثمان مختار، صنم سعید، علی کاظمی، عدنان صدیقی، سیمی راحیل، منظر اور دیگر فنکار شامل ہیں۔ ٹریلر کا آغاز حمزہ علی عباسی کی دم دار آواز سے ہوتا ہے اور وہ اعلان کرتے ہیں کہ زمانوں کے اختتام کا آغاز ہوگیا ہے، فلم کی کہانی مختار کے کردار کے گرد گھومتی ہے، ایک عام آدمی جو نارمل سی زندگی گزارتا ہے لیکن پھر اس کے ارد گرد دنیا تبدیل ہوجاتی ہے۔
مختصر دورانیے کے ٹریلر میں عثمان مختار کو مرکزی کردار عمر و عیار کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ ٹریلر سے عندیہ ملتا ہے کہ عدنان صدیقی ان کے والد ہوتے ہیں جو انہیں بچپن میں خصوصی صلاحیتوں اور طاقتوں سے متعلق قصے کہانیاں بتاتے ہیں۔
ٹریلر میں عثمان مختار کو کالج کے پروفیسر کے طور پر بھی دکھایا گیا ہے، جہاں تمام طالب علم جنوں اور بھوتوں کی کہانیوں پر چہ مگوئیاں کرتے دکھائی دیتے ہیں اور عثمان مختار ان پر غصہ کرتے نظر آتے ہیں۔
فلم میں صنم سعید کو بھی اہم کردار میں دکھایا گیا ہے، انہیں عمرو عیار کے ساتھی کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ ٹریلر میں حمزہ علی عباسی، سیمی راحیل، ثنا نواز اور منظر صہبائی سمیت تقریباً تمام کرداروں کی جھلکیاں دکھائی گئی ہیں۔
ٹریلر دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستانی شائقین طویل عرصے بعد کسی پاکستانی سائنس فکشن فلم میں جدید ٹیکنالوجی اور افیکٹس کا استعمال بھی دیکھیں گے۔
اسی فلم میں ولن کا کردار ادا کرنے والے اداکار فاران طاہر نے برطانوی اردو ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ اس فلم میں میرا کردار جنونی قسم کا ہے جو عمرو عیار کے خلاف ترکیبیں اور منصوبے بناتا رہتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ یہ ایک مزے کا کردار ہے اور شائقین اس کردار کو بہت پسند کریں گے۔
ان کا کہنا تھا عمرو عیار پاکستان میں بہت بڑے پیمانے اور بجٹ کے ساتھ بنائی گئی ہے اور میرا خیال ہے کہ یہ پاکستان کی فلمی تاریخ میں سب سے مہنگی فلم ہے اور اس کوالٹی کی فلم کو بنانے کے لیے اتنا پیسہ خرچ کرنا ضروری تھا۔
اداکار فاران طاہر نے مزید بتایا کہ جب ہماری پروڈکشن کمپنی نے دیکھا کہ بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو ہمیں نئے سرے سے بنانی پڑیں گی تو انہوں نے ایک نیا اسٹوڈیو بنایا۔ پھر اسی اسٹوڈیو میں اس فلم کے ایف ایکس مکمل کیے گئے اور جس لیول کا کام کیا گیا ہے اس کا تقابل ہم دنیا میں کسی بھی فلم سے کرسکتے ہیں۔