کوئٹہ میں اس بار قربانی کے جانور اتنے مہنگے کیوں؟


کوئٹہ (قدرت روزنامہ)سنت اِبراھیمی کی ادائیگی کے لیے ہر اہل ایمان کی کوشش ہوتی ہے کے بہتر سے بہتر جانور خدا کہ خوشنودی کے لیے راہ حق میں قربان کرے، لیکن ہر بار جانوروں کی قیمتیں اہل ایمان کے واجب فریضے میں حائل ہوجاتی ہیں۔ ملک بھر میں اس وقت عید قربان کی مناسبت سے بکرا منڈیاں سج چکی ہیں جن میں مختلف علاقوں سے جانور لائے گئے ہیں۔
بات کی جائے اگر بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی تو یہاں بھی بکرا منڈیوں میں پہاڑی اور دیسی بکروں سمیت دنبے اور مختلف نسلوں کے بیل بھی پہنچ چکے ہیں، لیکن منڈیوں میں جانے والے افراد فی الحال صرف انہیں دیکھ کر ہی گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔

کوئٹہ کے رہائشی حمزہ خان بتاتے ہیں کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بکرا منڈیاں قائم کردی گئیں ہیں جہاں جانور تو اچھے ہیں لیکن ان کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہیں ہیں۔ چھوٹا سا جانور بھی 30 سے 40 ہزار کے درمیان بتایا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ جو جانور قربانی کے لیے بہتر معلوم ہو رہے ان کی قیمت 50 ہزار سے زائد ہے۔
حمزہ خان نے بتایا کہ اس بار بکرے ہوں دنبے ہوں یا بیل سب کی قیمت گزشتہ برس کی نسبت 20 سے 30 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ برس جو جانور 30 ہزار میں بآسانی میسر تھا اب اس کی قیمت 40 سے 45 ہزار روپے تک ہے۔ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے متوسط طبقے کا قربانی کرنا بھی ممکن نہیں رہا۔ ایسے میں اگر جانوروں کی قیمتوں کا سلسلہ یہی رہا تو عوام کو سرکاری منڈیوں کا ہی رخ کرنا پڑھے گا۔

جانوروں کی خرید و فروخت سے منسلک بیوپاری احمد بخش نے بتایا کہ ہر بار سینکٹروں جانور منڈیوں میں لاتے ہیں، ان جانوروں پر پورا سال لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں اس کے علاوہ ان کو منڈیوں میں لانے لیجانے کے اخراجات بھی کافی ہوتے ہیں ایسے میں جانوروں کو مہنگے داموں فروخت کرنا ہماری مجبوری ہے۔

اس بار قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ چمن میں لغڑی اتحاد کی جانب سے دیا جانے والا دھرنا ہے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بیوپاری غرت اللہ نے بتایا کہ کوئٹہ کی مویشی منڈیوں میں 30 سے 40 فیصد تک قربانی کے جانور افغانستان سے لائے جاتے ہیں تاہم سرحد کی بندش کے باعث اس بار مویشی افغانستان سے نہیں لائے گئے، جس کے باعث مارکیٹ میں قربانی کے جانوروں کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

جانوروں کی قلت کے باعث بیوپاری، کوئٹہ کی منڈیوں میں جانوروں کی من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کے عید قربان کے موقع پر بیوپاری کو افغانستان سے جانور لانے کی اجازت دی جائے۔