انہوں نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ پانچ سال کے اندر انٹرا پارٹی الیکشن کرانا ضروری ہے ، جے یو آئی میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کے لئے رکنیت سازی کا کی جارہی ہے ہرسطح پر رکنیت سازی کی جارہی ہے مرکزی ناظم انتخابات مولانا عبدالحق درویش کو مقرر کیا گیا ہے اسلام آباد و چاروں صوبائی دارلحکومتوں میں رکنیت سازی کی جارہی ہے جے یو آئی انتخابی رولز فالو کررہی ہے . مولانا حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ جے یو آئی اور پی ٹی آئی مشترکہ تحریک اپنی اپنی جگہ چل رہی ہے ہم ملک میں ازسرنوانتخابات چاہتے ہیں موجودہ پارلیمان طاقت اور پیسے کی اسمبلی ہے . انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو خوش آمدید کہا پھر بھی کہیں گے . پی ٹی آئی رہنماﺅں کی جانب سے کہا گیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے حکم پر آئے ، آپس میں رابطے ہونا چاہیے فی الحال مشترکہ پلیٹ فارم پر تحریک نہ بھی ہو تو مشترکات پر ہماری سوچ ایک ہے ابھی ملکر تحریک چلانے کا فیصلہ نہیں ہوا ، جے یو آئی کی مرکزی مجلس عاملہ و شوری جس کو بھی چاہیے منتخب کرے ، مسلم لیگ ن اور پی پی پی پی ڈی ایم اکٹھے رہے ہیں پی ڈی ایم کی حکومت میں ہم سب اکٹھے تھے جے یو آئی کو آٹھ فروری کے نتائج پر اعتراض ہے پی پی اور ن لیگ کو نہیں ہے مسلم لیگ ن ہویا پی پی جو بھی رابطہ کرے گا ویلکم کہیں گے . جے یوآئی حکومت میں شمولیت نہیں کرے گی آج ججز دباﺅ کا کہہ رہے ہیں پی ٹی آئی سے کچھ سولہ سالہ تحفظات ہیں پی ٹی آئی بھی باہر اور طاقت کے مراکز سے ڈکٹیشن لیتی رہی ہے یہ تحفظات ہیں ایک مشترکہ چارٹر پر اکٹھا ہونے کی صورت میں اکٹھے ہوسکتے ہیں . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جمعیت علماءاسلام کے مرکزی رہنماءمولانا حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ ہم نے پی ٹی آئی کو خوش آمدید کہا اور پھر بھی کہیں گے ، آپس میں رابطے ہونے چاہےے فی الحال مشترکہ پلیٹ فارم پر تحریک نہ بھی ہو مشترکات پر ہماری سوچ ایک ہے مگر ابھی مل کر تحریک چلانے کا فیصلہ نہیں ہوا ہے ، 8فروری کے نتائج پر جمعیت علماءاسلام کو اعتراض ہے جبکہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو نہیں ، جے یو آئی حکومت میں شمولیت نہیں کرے گی . ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز رکن سازی مہم کے افتتاحی تقریب کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا .
متعلقہ خبریں