واشک سے آئے مظاہرین کے حکومت سے مذاکرات ناکام، دھرنا جاری رکھنے کا اعلان

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)واشک سے آئے ہوئے احتجاجی مظاہرے کے شرکاءاور حکومت بلوچستان کے درمیان مذاکرات نا کام ہوگئے دھرنے کے شرکاءنے کہا جب تک ہمارے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا ہم پریس کلب کے سامنے سے احتجاج ختم نہیں کرینگے مظاہرین نے اپنے 11نکاتی ڈیمانڈ صوبائی حکومت کے سامنے رکھ لی جن میں سے کچھ صوبائی حکومت سے متعلق تھے اورکچھ وفاقی حکومت سے متعلق تھے جس پر صوبائی وزیر ریونیو سلیم کھوسہ نے یقین دہانی کرائی کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے ان کو درپیش مطالبات فوری طور پر وزیراعلیٰ کی آمد پر نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا جبکہ وفاقی حکومت سے بھی بات کی جائے گی لیکن واشک سے آئے ہوئے دھرنے کے شرکاءنے کہا کہ جب تک دونوں نوٹیفکیشن جاری نہیں ہونگے ہم یہاں سے نہیں اٹھیں گے واضح رہے کہ واشک سے گزشہ دو ہفتوں سے مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں روانہ کر کوئٹہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا ہے دھرنے کے شرکاءنے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہونگے ہم کسی صورت بھی دھرنا ختم نہیں ہونگے ان کے مطالبات میں واشک کے مقام پر بارڈر کی بندش بھی ہے کیونکہ سرحدی اضلاع میں لوگوں کے روزگار کا دار ومدار بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہے باڑ لگنے کے بعد ان کاروزگار متاثر ہوا ہے اس لئے وہ واشک سے کوئٹہ تک پیدل مارچ کرکے آئے ہیں اور مطالبات کے تسلیم ہونے تک دھرنا نہ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے . .

.

متعلقہ خبریں