انمول ذخائر کو کوڑیوں کے دام فروخت کے بعد ملنے والی مٹھی بھر ملازمتوں سے بھی بلوچ نوجوانوں کو محروم رکھا جارہا ہے، نیشنل پارٹی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے گوادر ایئرپورٹ اور ریکوڈک کی خالی اسامیوں میں بلوچستان کے بیروزگار نوجوانوں کو نظر انداز کرکے سو فیصد اسامیوں پر پنجاب اور سندھ کے مقامی باشندوں کو بھرتی کرنے کے عمل کو قومی وحدت کے ساتھ وفاق کا بدترین سلوک قرار دیا ہے ترجمان نے واضع کیا ہے کہ اس عمل سے بلوچستان کے عوام بالخصوص نوجوانوں میں قومی محکومی اور احساس محرومی کے سوچ کو مزید تقویت حاصل ہوگی جو جس کے منفی نتائج برامد ہونگے، پارٹی ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان کو روزاول سے قومی وحدت کے بجائے کالونی تصور کرکے ان کے وسائل لوٹا گیا بلوچستان کو غربت جہالت بیروزگاری کے اندھیروں میں دھکیل کر احساس محروم پیدا کی گئی اور وقت کے ساتھ ساتھ ناانصافیوں کی انتہا کی گئی جس کے نتیجے میں بلوچستان میں گزشتہ پچیس سالوں سے انسرجنسی کا ماحول ہے نوجوانوں کا جمہوری جدوجہد اور وفاقیت سے اعتماد اٹھ چکا ہے ریکوڈک اور سیندک کو کوڑیوں کے دام فروخت کرنے کے بعد اب ان ذخائر کے عوض ملنے والی مٹھی بھر ملازمتوں سے بھی بلوچستان نوجوانوں کو محروم رکھا جارہا ہے اور غیر مقامی لوگ بھرتی کرکے بلوچستان جلتی پر تیل کا کام کیا جارہا ہے، ترجمان نے کہا ہے کہ 1973کے آہین کے تحت یہ وسائل صوبوں کی ملکیت ہے مگر ان کا سودا وفاق نے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ طے کرلیا جو آہین کی سنگین خلاف ورزی ہے اگر اسلام آباد 1973کے آہین کی بار بار اس انداز سے خلاف ورزی کرتی ہے تو ہم حق بجانب ہونگے کہ نئے عمرانی معائدہ کا مطالبہ کریں ، ترجمان نے مطالبہ کیا ہے کہ گوادر ایئر پورٹ اور ریکوڈک میں غیر مقامی افراد کی بھرتیاں منسوخ کرکے بلوچستان کے مقامی افراد کو بھرتی کیا جائے۔