یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی . اسلام آباد ہائیکورٹ نے چند ہفتے قبل 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بھی سابق وزیراعظم کی ضمانت منظور کی تھی تاہم اس کے باوجود عمران خان فوری طور پر جیل سے رہا نہیں ہوپائیں گے کیونکہ اس وقت عمران خان ایک اور مقدمے میں بھی سزایافتہ ہیں . سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدت نکاح کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7، 7 برس قید سزا سنائی گئی ہے . عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اس کیس کے خلاف بھی اپیل دائر کی تھی تاہم کیس سنانے کے آخری روز جج پر درخواست گزار خاور مانیکا کے اعتراض کرنے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے فیصلہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست دے دی تھی . عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل اب نئے سرے سے سنی جائے گی . اس لیے عمران خان اور بشریٰ بی بی عدت نکاح کیس میں سزا کالعدم یا معطل ہونے تک جیل سے باہر نہیں آسکیں گے . دوسری طرف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا ٹرائل بھی اڈیالہ جیل میں جاری ہے جس میں گواہان کے بیانات قلمبند کیے جارہے ہیں . دوسری جانب شاہ محمود قریشی کی گزشتہ ہفتے ہی 9 مئی مقدمات میں گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی جس میں ضمانت نہ ملنے تک شاہ محمود قریشی بھی فوری طور پر جیل سے باہر نہیں آسکیں گے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں باعزت بری کر دیا گیا ہے . اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزائیں ختم کر دی ہیں .
متعلقہ خبریں