اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کا مرکزی دفتر ڈی سیل کرنے کا حکم دیدیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹریٹ کو فوری ڈی سیل کرنے کا حکم دیا ہے، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کر دیا۔
عدالت نے کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست عدالت نے منظور کرتے ہوئے اسلام آباد کے سیکٹر جی8 میں واقع پارٹی کا دفتر فوری ڈی سیل کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ 3 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے کا مرکزی سیکریٹریٹ سیل کرنے اور سی ڈی اے آپریشن کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
24 مئی کو سی ڈی اے نے بلڈنگ قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد سیکریٹریٹ کو سیل اور سیکرٹریٹ کی عمارت کے ایک حصے کو مسمار کردیا تھا۔
25 مئی کو پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں اپنا مرکزی سیکریٹریٹ سیل کرنے اور سی ڈی اے کے مذکورہ آپریشن کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے دائر درخواست میں سی ڈی اے کی جانب سے مرکزی سیکریٹریٹ سیل کرنے کا حکم نامہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 27 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ سیل کرنے اور کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے آپریشن کے خلاف دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراض دور کرنے کی ہدایت جاری کردی تھی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ارشد داد اور نسیم الرحمٰن دونوں پی ٹی آئی کے رکن ہیں، ارشد داد اور نسیم الرحمٰن نے 17 جولائی 2020 کو ایک معاہدے کے بعد کمرشل پلاٹ خریدا تھا، جس کے بعد سیکتر جی 8 کے اس پلاٹ کے مالک سراج علی کی جانب سے سی ڈی اے کو ٹرانسفر کے خط کے بعد مذکورہ پلاٹ پی ٹی آئی کے نام الاٹ کر دیا گیا تھا۔