بیان حلفی میں مصطفیٰ کمال نے عدالت سے معافی کی استدعا کرتے ہوئے خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑنے کا اعلان کیا ہے . واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو عدلیہ مخالف بیان دینے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا، کراچی سے تعلق رکھنے والے دونوں اراکین پارلیمنٹ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کل سپریم کورٹ میں متوقع ہے . متنازع پریس کانفرنس کرنے پر سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو طلب کرتے ہوئے 2 ہفتے کا وقت دیا تھا، 17 مئی کی سماعت میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا سپریم کورٹ لوگوں کا ادارہ ہے جس کا وقار کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے . . .
کراچی (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جمع کرائے گئے اپنے بیانِ حلفی میں رہنما ایم کیو ایم پاکستان مصطفیٰ کمال کی جانب سے کہا گیا کہ عدلیہ اور ججز کے اختیارات اور ساکھ بدنام کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا .
ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ وہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کا دل سے احترام کرتے ہیں عدلیہ سے متعلق اپنے بیان پر بالخصوص 16 مئی کی پریس کانفرنس پر غیرمشروط معافی چاہتا ہوں .
متعلقہ خبریں