کاشت کاروں کو کسان کارڈ میں کتنے پیسے ملیں گے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کسان خوشحال تو پنجاب خوشحال، اس عزم کع لے کر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب کسان کارڈ رجسٹریشن کا آغاز کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سے کسانوں کو سالانہ 3 سو ارب روپے کے پیدواری قرضے دیے جائیں گے۔ اس کارڈ کے ذریعے ہر کسان کو ایک فصل کے لیے قریبا ڈیرھ لاکھ روپے تک کا آسان قرض ملے گا۔ کاشت کار کسان کارڈ سے کھاد، بیج اور دیگر زرعی چیزیں اس کارڈ کے ذریعے خرید سکے گا۔
حکومت کی جانب سے جاری کیے جانے والے کسان کارڈ سے پنجاب کے 5 لاکھ کاشت کار مستفید ہوں گے۔ رقم کارڈ میں ہوگی اس پر کسی بھی قسم کا سود نہیں لیا جائے گا، کاشت کار بلاسود قرضے کی آسان اقساط 6 ماہ میں واپس کرے گا، قرض کی ادائیگی کے بعد کاشت کار اگلی فصل کے لیے دوبارہ قرض حاصل کرنے کا اہل ہوگا۔
کتنے ایکڑ والے کاشت کار اس کارڈ کے اہل ہوں گے؟
کسان کارڈ کا آغاز کردیا گیا ہے، کارڈ کے ڈیرھ لاکھ روپے ان کاشت کاروں کو ملیں گے جن کی زمین ساڑھے 12 ایکڑ تک ہوگی وہ ہی اس کی رجسٹریشن کے لیے اہل ہوں گے۔ اس سے زیادہ زمین والے کسان کارڈ سے مستفید نہیں ہو سکیں گے۔ کسان کارڈ کی رجسٹریشن کے لیے زمین کا اراضی ریکارڈ سینٹر میں رجسٹرڈ ہونا اور کاشت کار کے لیے اپنے شناختی کارڈ نمبر پر موبائل سم کا رجسٹرڈ ہونا لازم ہوگا۔
کاشت کار کے شناختی کارڈ کے ذریعے نادرا ریکارڈ سے اس کی تصدیق کی جائے گی کہ کہیں یہ کاشت کار کسی اور مالیاتی ادارے کا نادہندہ تو نہیں، کسان کارڈ کی رجسٹریشن کے لیے درخواست موبائل فون سے pkc لکھ کر شناختی کارڈ نمبر اس کوڈ 8070 پر بھجیں گے۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ اس کارڈ سے پنجاب کا کسان خوشحال ہوگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب بہت سے ایسے اقدامات کر رہی ہیں جو 13 کروڑ عوام کے لیے بہترین ثابت ہوں گے۔