بلا جواز چھاپے، نان بائیوں پر جرمانے اور رشوت کے عوض رہائی قابل مذمت ہے، کوئٹہ تندور یونین
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)تندور ایسوسی ایشن کے صدر نعیم خلجی نے کہا ہے کہ پندرہ دن پہلے روٹی کی قیمت پچاس روپے تھی ڈپٹی کمشنر نے ہمیں بلا کر کہا کہ روٹی کی قیمت کم کریں ڈپٹی کمشنر کی درخواست پر نان بائیوں نے روٹی کی قیمت 40روپے کردی لیکن اگلے روز ہم نے دیکھا کہ اخبار میں انہوں نے فی روٹی کی قیمت 30روپے مقرر کی جو ہمیں کسی صورت بھی قبول نہیں اور نہ ہی ہم اس ریٹ پر روٹی فروخت کریں گے کیونکہ گیس بجلی کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا تندور ایسوسی ایشن کے صدر نعیم خلجی نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ روٹی کی قیمت زبردستی کم کرنا چاہتے ہیں جو ہمیں کسی صورت بھی قبول نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح الیکشن میں رزلٹ کو تبدیل کردیا گیا اسی طرح اب ڈپٹی کمشنر نان بائیوں کے ساتھ کرر ہے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے بیان جاری کیا کہ 200نان بائیوں کو گرفتار کیا گیا ہے اس بیان میں ان کی کوئی صداقت نہیں انتظامیہ رات کے وقت تندوروں پر چھاپے ماررہی ہے ڈپٹی کمشنر مبینہ طور پر 10ہزار روپے لے کر تندور مالکان کو چھوڑ رہی ہے ڈپٹی کمشنر اپنا یہ رویہ ترک کریں آئندہ اگر اس طرح انہوں نے کیا تو ہم بھی جواب دیں گے انہوں نے الزام لگا یا کہ مجسٹریٹ ایک ایک تندور مالکان سے پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ لے رہے ہیں تمام مجسٹریٹ چور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈپٹی کمشنر اور ان کے ماتحت مجسٹریٹ نے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا تو ہم ڈپٹی کمشنر آفس کو ہی بند کردیں گے کیونکہ اس وقت آٹا واقعی سستا ہوا ہے لیکن بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح لیبر کی تنخواہوں میں بھی گرمی کے حساب سے اضافہ ہوا ہے ہم کسی صورت بھی ڈپٹی کمشنر کے کہنے پر 30روپے روٹی فروخت نہیں کریں گے اگر انہوں نے اپنا چھاپوں کا سلسلہ بند نہیں کیا تو ہم ایسا احتجاج کریں گے کہ پھر ان کو سمجھ آجائے گا ہم اب بھی کہتے ہیں کہ ہم نے رضاکارانہ طور پر پچاس روپے سے چالیس روپے کردیا ہے اسی ریٹ کو رہنے دیا جائے بصورت دیگر ہم مجبورا احتجاج کا راستہ اپنا ئیں گے۔