نہ ہم کمزور ہیں، نہ ہمارے اعلیٰ تعلیمی ادارے، جو کرنے جارہے ہیں ماضی سے بہتر ہوگا، گورنر بلوچستان
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل یونیورسٹی آف بلوچستان کے دورے کے موقع پر کہا کہ نہ تو ہم کمزور ہیں اور نہ ہی ہمارے اعلیٰ تعلیمی ادارے اتنے کمزور ہیں کہ جو اپنے اسکالرز اینڈ ریسرچرز کی بصیرت کو یکجا کر کے سدھار پیدا نہ کیا جا سکے۔ انہوں اس یقین کا اظہار کیا کہ ہم جو کچھ کرنے جا رہے ہیں وہ ماضی سے مختلف اور بہتر ہوگا کیونکہ ہم اداروں کی تعمیرنو اور افرادی قوت کی تربیت نو پر یقین رکھتے ہیں۔ یونیورسٹی کے دورے کے موقع قائمقام وائس چانسلر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی، یونیورسٹی آف لورالائی کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ کاکڑ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی بھی گورنر بلوچستان کے ہمراہ تھے۔ گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ کوالٹی ایجوکیشن کے نعرے خوش کن ضرور ہیں لیکن عملی میدان میں ٹھوس نتائج کا حصول ویژن اور شعوری جدوجہد سے مشروط ہے۔ البتہ یونیورسٹی آف بلوچستان میں روایتی طریقہ کار کو ڈیجٹلائزشن اور بجلی کے نظام کو سولرائزیشن پر منتقل کرنے کے اقدامات خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ گورنر نے کہا کہ اگرچہ یونیورسٹی کے امور و معاملات میں اب خاصی بہتری آئی ہے تاہم کارکردگی کی مزید بہتری کیلئے مزید اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ہائیر ایجوکیشن کے ہر ادارہ نے اسٹوڈنٹس سے محض بھاری فیسیں اکٹھے کرنے کی روایتی سوچ سے اوپر اٹھنا ہوگا۔ ریسرچ اینڈ پروڈکشن کے ذریعے آمدن کے نئے ذرائع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ اداروں میں ذمہ داری، جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بنا کر ہی روشن مستقبل کے اہداف کی جانب پیش رفت کی رفتار کو تیز کی جا سکتی ہے۔ گورنر بلوچستان نے بریفنگ کے بعد فراہم کردہ سہولیات، صفائی کے انتظامات اور مینجمنٹ انویشن سینٹر کا بھی معائنہ کیا۔ دریں اثنا گورنر بلوچستان نے یونیورسٹی کے احاطے میں یو این ایچ سی آر کے فنڈ سے تعمیر شدہ ریفیوجیز اسٹوڈنٹس فیسلٹیشن سینٹر کا افتتاح بھی کیا۔