خیبر پختونخوا

علی امین گنڈاپور وزرا کی کارکردگی سے ناخوش، ہٹ لسٹ پر کون؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وزرا کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی کابینہ میں ردوبدل کا واضح اشارہ دیدیا ہے، لگتا یہی ہے کہ کچھ وزرا خراب کارکردگی کی بنا پر کابینہ سے باہر کردیے جائیں گے۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کچھ وزرا کی کارکردگی سے بالکل بھی خوش نہیں اور کئی بار انہیں خبردار بھی کرچکے ہیں، اس ضمن میں بعض کابینہ اراکین کے خلاف شکایات بھی اس سوچ کا مظہر ہیں۔
کابینہ میں تبدیلی، لسٹ تیار ہے؟
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین قریبی حلقوں سے کئی بار مشاورت کے بعد کابینہ میں تبدیلی کا فیصلہ کر چکے ہیں اور عمران خان سے ملاقات کے دوران ان کے نام بھی شئیر کر چکے ہیں، بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے سابق وزیر اعظم انہیں فری ہینڈ پہلے ہی دے چکے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے گزشتہ جمعے کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس بھی ہوا تھا، جہاں کچھ وزرا کو وزیراعلی نے ملاقات میں اپنے ارادوں سے آگاہ بھی کردیا ہے، اس موقع پر وزرا نے مزید مہلت طلب کی ہے۔
برطرفی کی تلوار کس کس کے سر پر لٹک رہی ہے؟
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ناقص کارکردگی کی بنیاد پر 4 وزرا کی کارکردگی سے بالکل بھی خوش نہیں اور انہیں کابینہ سے فارغ کرنا چاہتے ہیں، اس ضمن میں وہ اپنی کابینہ میں شامل واحد خاتون وزیر کی کارکردگی سے بھی خوش نہیں ہیں، اس کے علاوہ صوبائی وزیر صحت، وزیر صنعت و تجارت، وزیر خوارک اور مشیر سماجی بہبود کا نام بھی سامنے آئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ جمعہ کچھ وزرا بڑی دیر تک وزیر اعلیٰ ہاؤس میں رکے تھے اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات بھی کی تھی، وزیر اعلیٰ وزرا کو کابینہ سے فارغ کرنے کے ساتھ ساتھ مزید ردوبدل بھی کریں گے، بتایا گیا ہے کہ مشتاق غنی سمیت کچھ اور اراکین بھی صوبائی کابینہ کا حصہ بنیں گے۔
عملدرآمد کیوں مؤخر ہوا؟
چیف سکیریٹری نے جمعہ کے روز کابینہ میں تبدیلی کے حوالے سے فائل وزیر اعلی کے حوالے کردی تھی، جس کی باقاعدہ منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جانا تھا، تاہم وزیراعلیٰ نے نوٹیفکیشن جاری کرنے سے فی الحال روک دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلی نے کابینہ ردوبدل کا فیصلہ فی الحال مؤخر کردیا ہے اور مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس کے فیصلے تک موجودہ سیٹ اپ کو ہی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد خواتین اور اقلیتی ارکان کو بھی کابینہ میں نمائندگی دینے کے خواہشمند ہیں، یہی وجہ ہے صوبائی کابینہ میں تمام تبدیلیاں بیک وقت کیے جانے کا امکان ہے۔

تحریک انصاف کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ وزیراعلیٰ یوں تو اپنی کابینہ سے کچھ خاص مطمئن نہیں ہیں لیکن ان کے پاس بہت زیادہ آپشن بھی نہیں ہے۔ ’ایک یا 2 کو برطرف کیا جائے گا تاکہ دیگر وزرا دباؤ میں آئیں اور وہ کام کریں جبکہ کچھ وزرا کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے۔‘
پارٹی ذرائع کے مطابق علی امین گنڈاپور خود بھی سخت دباؤ میں ہیں کیونکہ کارکنان کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے جاسکے ہیں، عمران خان کو جیل سے نکالنے کے لیے بھی عملی اقدامات نظر نہیں آرہے اور ان کی ملاقاتوں پر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کو تحفظات ہیں۔ ’سب عمران خان کے جیل سے باہر آنےکا انتظار کر رہے ہیں تاکہ ان کو حقائق سے آگاہ کیا جا سکے۔‘

متعلقہ خبریں