بھارتی الیکشن میں شکست کھانے والے کشمیر کے 2 سابق وزرائے اعلیٰ کون ہیں؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں مقبوضہ کشمیر کے 2 سابق وزرائے اعلیٰ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی اپنی اپنی نشست ہارگئے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو بارہمولہ میں شکست سے دوچار ہونا پڑا، ان کو جموں و کشمیر عوامی اتحاد پارٹی کے مبحوس لیڈر انجینیئر عبدالرشید شیخ نے شکست دی، جبکہ راجوری میں محبوبہ مفتی کو علاقائی نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف احمد نے بھاری اکثریت سے شکست دی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ’بارہمولہ پارلیمانی سیگمنٹ کے لوگوں کا سنایا گیا فیصلہ ہمارے سر آنکھوں پہ ہے، ہماری ماؤں، بہنوں نے انجینیئر عبدالرشید کی رہائی کے لیے ووٹ ڈالے، نتیجہ آپ کے سامنے ہے، الیکشن میں کبھی کبھار ہارجیت ہوتی ہے۔‘

دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ کی 6 میں سے صرف 2 نشستیں جیتی ہیں، مقامی سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ الیکشن کے نتائج غیر متوقع نہیں ہیں، لیکن بی جے پی کے لیے یہ نتائج کسی دھچکے سے کم نہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار اشوک بھٹ کا کہنا ہے کہ جولوگ الیکشن جیتے ہیں، ان کو مبارکباد دینا چاہوں گا، جیتنے والے امیدوار بھارت اور کشمیر کے لیے کام کریں۔

اپوزیشن نے لداخ میں بی جے پی کی شکست کی وجہ مودی حکومت کی جموں و کشمیر پالیسی اور اقدامات کو قرار دیا ہے۔