کوہلو، ڈیرہ بگٹی سرحدی علاقوں میں مسلح کیمپوں کا خاتمہ کیا جائے، اہالیان نساﺅ، مری پھیلاوغ


کوہلو(قدرت روزنامہ)اہالیان نساﺅ اور مری پھیلاوغ عبدالرحمن و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں مری بگٹی سرحدی علاقے میں قائم مسلح کیمپوں کی موجودگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افراد ابتدا میں امن کے بہانے ڈیرہ بگٹی سے کوہلو کی حدود میں داخل ہوئے، جہاں انہوں نے غریب عوام کو تنگ کرنا شروع کیا، لوگوں کی زمینوں پر قبضے، مال مویشی لوٹنا، راہگیروں کو زدوکوب کرنا ان کا معمول رہا۔ مقامی لوگوں کی مزاحمت پر کچھ عرصہ خاموش رہنے کے بعد گزشتہ تین ماہ سے مسلح افراد نے اپنی سرگرمیوں پھر سے شروع کردی ہیں۔ اہالیان عبدالرحمن و دیگر نے مزید کہا کہ گزشتہ روز پیکل کے دامن بھل کے مقام پر وزیربان عرف جیٹھاخان مری نوحکانی کے ایما پر میاں خان مری جو رکھنی سے مری پھیلاوغ جارہے تھے کو گاڑی سے اتارا گیا اور چار گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ اہل علاقہ مری پھیلاوغ نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ مسلح افراد کی جانب سے علاقے میں بے امنی پیدا کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرکے ہمیں انصاف دلایا جائے۔