چمن میں حالیہ احتجاج اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کی وجہ سے افغانستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوئیں ہیں جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے . حکومت پاکستان کی ون ڈاکیومنٹ رجیم پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنانا بھی انتہائی ضروری ہے اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی حکومت کو بلیک میل کیا جا سکتا ہے . اسی لیے آپ کو کہا گیا ہے کہ بادینی بارڈر کراسنگ ڈسٹرکٹ قلعہ سیف اللہ کو مکمل فعال بنانے کےلئے تمام تر ضروری اقدامات جلد از جلد مکمل کیے جائیں تاکہ یہاں سے تجارتی سرگرمیاں بحال کی جا سکیں . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کے ایک اعلامیے میں چیف کلیکٹر کسٹمز بلوچستان اور ڈائریکٹر فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی بلوچستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بادینی بارڈر کراسنگ پوائنٹ قلعہ سیف اللہ کو مکمل فعال بنایا جائے تاکہ یہاں سے ہمسایہ ملک افغانستان سے تجارتی سرگرمیاں بھی بحال ہو سکیں . اس سے قبل یہ کراسنگ پوائنٹ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے .
متعلقہ خبریں