لسبیلہ یونیورسٹی وڈھ کیمپس انتظامیہ ملازمین کے مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے دھمکیوں پر اتر آئی


وڈھ(قدرت روزنامہ)لسبیلہ یونیورسٹی وڈھ کیمپس کے ملازمین کا اپنے مطالبات کے حق میں پر امن احتجاج کا 38 واں دن ہے، مگر اوتھل یونیورسٹی ایڈمنسٹریشن بجائے ملازمین سے مذاکرات کرنے کے اب دھمکیوں پر اتر آئی ہے۔ ملازمین کو مختلف ذرائع سے مختلف غیر قانونی کارروائیاں کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، مگر ملازمین نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ہم اپنے حق کے لیے اتھل ایڈمنسٹریشن کی کسی بھی قسم کی غیر قانونی کارروائی کا بخوبی انداز میں جواب دیں گے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ آج تک ہم نے قانون کے مطابق اپنے احتجاج کو جاری رکھا ہے اور بغیر کسی تعطل کے کلاسز اور یونیورسٹی کی دیگر سرگرمیوں کو جاری رکھا ہوا ہے۔ مگر اتھل ایڈمنسٹریشن بجائے ہم سے مذاکرات کرنے کے، ہمارے پر امن احتجاج کو بھی تشدد کی طرف لے جانا چاہتی ہے۔ ملازمین نے تمام مقتدر نمائندوں، بالخصوص وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ درانی, سے درخواست کی ہے کہ ہمارے جائز مطالبات قانونی طریقے سے حل کریں۔ اگر ہمارے مطالبات حل نہ ہوئے اور اس کی وجہ سے اگر روڈ بند ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار اتھل یونیورسٹی ایڈمنسٹریشن ہوگی۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے حقوق کے لیے پرعزم ہیں اور کسی بھی غیر قانونی کارروائی کا بھرپور جواب دیں گے۔ ہماری درخواست ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے فوری طور پر اس مسئلے کا حل نکالیں تاکہ تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں اور طلبا کا مستقبل محفوظ رہے۔ اگر ہمارے مطالبات پر غور نہ کیا گیا تو ہم مزید سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوں گے، کیونکہ اتھل یونیورسٹی ایڈمنسٹریٹریشن نے آج تک کوئی مخلص اقدام نہیں کیا اور اب معاملات کو جان بوجھ کے انتشار کی جانب دھکیلنا چاہتی ہے خدا نا خواستہ کیمپس ملازمین اگر سخت اقدامات کی طرف جاتے ہے تو اسکی تمام ذمہ داری اوتھل ایڈمنسٹریٹریشن پر ہوگی۔