’ جب کوئی مودی رجیم کے خلاف بات نہیں کر رہا تھا دھرو راٹھی واحد اپوزیشن تھا‘


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سوشل میڈیا ایک طاقتور ٹول کے طور پر جانا جاتا ہے جس پر سوشل میڈیا انفلونسرز اچھی خاصی تعداد میں پائے جاتے ہیں جن کو فالو اور پسند کرنے والے صارفین کی ایک بڑی تعداد ہے جو ان کی ہر بات کو سنجیدگی سے لیتی ہے اور ان کی رائے کا احترام کرتی ہے۔ پھر چاہے وہ سیاسی حوالے سے ہو یا سماجی مقاصد کے لیے۔
انتخابی جیت میں بھی سوشل میڈیا انفلونسرز کافی اثرورسوخ رکھتے ہیں جس کی حالیہ مثال بھارت میں ہونے والے عام انتخابات میں دیکھی گئی۔ جرمنی میں مقیم بھارتی یو ٹیوبر دھرو راٹھی جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے انڈیا کے انتخابات کو متاثر کیا ہے۔
دھرُو راٹھی ایک یو ٹیوبر ہیں جن کے دو کروڑ 16 لاکھ سبسکرائبر ہیں جو مودی مخالف کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انھوں نے انتخابات کے نتائج سے ایک دن قبل اپنی ویڈیو میں کہا کہ اگر آپ تبدیلی چاہتے ہیں تو آپ کو بے خوف شروعات کرنی ہوگی اس بات سے بے پروا کہ آپ کے ساتھ کون ہے اور نتیجہ کیا ہوگا۔
اس ویڈیو کو اتنی مقبولیت ملی کہ انڈیا کے لوگ اسے بار بار شیئر کرتے رہے جس کے بعد دھرو راٹھی ٹاپ ٹرینڈز میں آگئے۔
انتخاب کے نتائج آنے کے بعد انھوں نےسماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر لکھا کہ ’عام آدمی کی طاقت کو کبھی انڈر اسٹیمیٹ نہ کریں ‘۔
ایک صارف نے دھرو راٹھی کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ کروڑوں ہندوستانیوں کی آواز بننے کے لیے آپ کا شکریہ۔
اشیش نامی بھارتی صارف نے لکھا کہ ایک یوٹیوبر کی طاقت کو کبھی بھی کم مت سمجھیں خاص طور پر جب وہ دھرو راٹھی ہو۔
سمرن لکھتی ہیں کہ دھرو راٹھی اب آپ تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں اور حالیہ انتخابات میں آپ کے تعاون کو انڈیا ہمیشہ یاد رکھے گا، آپ نے جمہوریت کو بچایا ہے۔
صحافی عاصمہ شیرازی نے بھی ایکس پر دھرو راٹھی کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جب کوئی رجیم کے خلاف بات نہیں کر رہا تھا، یہ دھرو راٹھی واحد اپوزیشن تھا۔
واضح رہے کہ دھرو راٹھی نے سنہ 2014 میں اپنا ایک یوٹیوب چینل شروع کیا تھا۔ 29 سالہ یوٹیوبر راٹھی کو گذشتہ سال معروف ٹائم میگزین کی ’نیکسٹ جنریشن لیڈرز 2023‘ کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا۔ انھیں ’حقائق کی جانچ‘ کے کام اور اپنے چینل کے ذریعے مختلف موضوعات پر ’تعلیمی مواد‘ پیش کرنے کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔