تحفظِ خوراک کے چیلنجز سے نمٹنا ہے تو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا، صدر مملکت
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ خوراک کے تحفظ کے لیے ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی قوم کی صحت یقینی بنانے کے لیے فوڈ سیفٹی کے اعلیٰ ترین معیارات پر عمل درآمد اور تحفظِ خوراک کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔
ایوان صدر پریس ونگ کے مطابق خوراک کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ اس سال کے عالمی یومِ تحفظ خوراک کا عنوان تحفظِ خوراک ہے، یہ دن ہمیں اپنی خوراک کی محفوظ سپلائی میں حائل چیلنجز اور غیر یقینی عناصر کی یاد دِہانی کراتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر متوقع صورتحال کے لیے تیار رہنے کے لیے ہمیں فوڈ چین میں موجود ممکنہ خطرات اور کمزوریوں کو قبل از وقت جانچنے اور کم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ پاکستان کو تحقیق اور اختراع میں سرمایہ کاری کرنے اور تحفظِ خوراک کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔
’تحفظِ خوراک میں حائل خطرات کا پتا لگانے اور ان پر قابو پانے کے لیے خوراک کی نگرانی کے نظام میں سرمایہ کاری، متعلقہ لیبارٹریوں کو مضبوط بنانے اور ہنگامی ردعمل کے نظام کو مؤثر بنانا بھی ضروری ہے‘۔
صدر مملکت نے کہا کہ خوراک کے تحفظ کا عالمی دن خوراک کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے حکومتی پالیسیوں اور اسٹیک ہولڈرز کے اقدامات کی رفتار تیز کرنے کے لیے منایا جارہا ہے۔ موجودہ دور میں خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور تیزی سے پھیلتی عالمی وباؤں کے پیشِ نظر مناسب حفظانِ صحت کے اصول اپنانے اور اپنے غذائی نظام کی حفاظت کے لیے فعال اقدامات اٹھانے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔
’یہ دن ہمیں خوراک کی پیداوار، پروسیسنگ اور تقسیم پر اثر انداز ہونے والے معیارات اور ضوابط مزید بہتر بنانے کی بھی یاد دہانی کراتا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم تحفظِ خوراک کے معیارات پر سختی سے عمل کرکے نہ صرف خوراک کی آلودگی اور اس میں ملاوٹ کے رحجان کو کم کر سکتے ہیں بلکہ تحفظ خوراک کو بھی یقینی بنا سکتے ہیں۔
’اسی طرح بہترین زرعی طریقوں کو فروغ دینے سے خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے امکانات کم کرنے اور خوراک کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تحقیق اور اختراع میں سرمایہ کاری کرنے اور تحفظِ خوراک کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔ جدید ٹیکنالوجی ممکنہ خطرات کی درست نشاندہی کرکے صحت ِعامہ کی حفاظت کیلئے مؤثر اور درست سمت میں اقدامات اٹھانے میں مددگار ثابت ہوگی۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمیں میڈیا کے ذریعے لوگوں میں تحفظِ خوراک اور صاف اور صحت بخش خوراک کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی بھی ضرورت ہے۔