عوام سے کاروبارچھین کر ان پر لاٹھی چارج اور مذاکرات نہ کرنا زیادتی ہے، جماعت اسلامی بلوچستان


کو ئٹہ(قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان کے سرحدی وساحلی علاقوں میں عوام کو کاروبار تجارت سے رکھوانااور طاقت کے استعمال سے مسائل نفرت تعصب اور احساس محرومی میں اضافہ ہوگا چمن دھرنے کے خلاف طاقت کا استعمال پرامن عوام میں اشتعال پیدا کرنا ہے عوام سے روزگار کاروبارچھیننے کے بعد ان پر لاٹھی چارج اور ان سے بات ومذاکرات نہ کرنا زیادتی ہے جماعت اسلامی مظلوموں کیساتھ اور ہرظلم کے خلاف ہے ماشکیل چمن گوادرسمیت بلوچستان کے سرحدو ں پر تاجروں عوام کو سہولت کیساتھ قانونی تجارت کرنے دیاجائے چیک پوسٹیں قائم کرکے زورزبردستی پولیس گردی وآپریشن سے مسائل میں اضافہ ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان وسائل ،وسیع سرحد،ساحل ،معدنیات اور زراعت سے مالامال ہیں صرف دیانت دار عوام سے مخلص ایماندار حکمرانوں کی ضرورت ہے وفاق ڈنڈے طاقت اور آپریشن کے زریعے حالات خراب کرنے کے بجائے عوام کے دل جیتنے،نفرتوں کے خاتمے ،روزگار کی فراہمی کیلئے عملی فوری اقدامات کریں ۔بلوچستان کے وسائل وساحل کی حفاظت ،وسائل عوام پر خرچ کرنے اور مسائل کے حل کیلئے جماعت اسلامی کی جدوجہد جاری رہے گی ۔طاقت کے استعمال ،فوجی آپریشن جیسے زبردستی ونفرت والے اقدامات سے مسائل ومشکلات اورپریشانیوں میں اضافہ ہوگا ۔بلوچستان کیساتھ وفاق صرف وعدے کرتے ہیں اور پیکیج ایسے دیتے ہیں جیسے خیرات دے رہا ہوں بلوچستان کے عوام کو قانونی معاشی حقوق ،جائزسرحدی ،ساحلی تجارتی وکاروبار،نوجوانوں کو روزگار اور عوام کو سہولیات چاہیے بلوچستان کے عوام کیلئے موٹروے سمیت سفر کی جدید سہولیات شجر ممنوعہ کیوں بنادیا گیا ہے ہم جائز حقوق لینے کیلئے قانونی جدوجہد کرتے رہیں گے عوامی جدوجہد قانونی مزاحمت سے کوئی ہمیں نہیں رکھواسکتا عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تاکہ مسائل مشکلات پریشانیوں اور ظلم وجبر سے نجات مل سکیں ۔