پولیس پنجگور کے عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی، سخت لائحہ عمل اپنائیں گے، عوامی جرگہ

پنجگور(قدرت روزنامہ)پنجگور کے معروف مذہبی شخصیت قبائیلی اور علاقائی تنازعات کے حل میں اہم کردار ادا کرنے والے سابق ایم این اے ممتاز عالم دین مرحوم مولانا رحمت اللہ پنجگوری کے صاحب زادے جمعیت علما اسلام کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی عبد العزیز بلوچ کے گھر میں گزشتہ شب ڈکیتی کی واردات کے بعد پنجگور میں عوامی جرگہ کا انعقاد سیاسی جماعتوں سول سوسائٹی علما کرام انجمن تاجران دیگر مکاتب فکر کے لوگوں کی بڈی تعداد میں شرکت اور حاجی عبد العزیز بلوچ سے اظہار یک جہتی ڈکیتی کی واردات کی مذمت، ملوث افراد کو جلد قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ جرگے میں مرحوم مولانا رحمت اللہ پنجگوری کے صاحب زادے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر اور جمعیت علما اسلام کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی عبد العزیز بلوچ جمعیت علما اسلام کے ضلعی امیر ممتاز عالم دین حافظ محمد اعظم بلوچ نیشنل پارٹی کے رہنما میونسپل کمیٹی تسپ کے چیئرمین میر عبدالرحمن ملازئی پنجگور سول سوسائٹی کے کنوینر حاجی افتخار بلوچ جماعت اسلامی پنجگور کے ضلعی امیر حافظ صفی اللہ نیشنل پارٹی کے پنجگور کے سنیئر نائب صدر کامریڈ مجیب بلوچ بی این پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالقدیر بلوچ انجمن تاجران پنجگور کے صدر فرید نواز بلوچ نے جرگے میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور میں امن وامان کی صورتحال انتہائی مخدوش چوری ڈاکہ قتل اور دیگر وارداتیں عام ہوچکی ہیں پنجگور کے عوام اس وقت شدید اذیت اور کوفت میں مبتلا اپنے گھروں اور اہل و عیال کی فکر کرنا شروع کردیا ہے حاجی عبد العزیز بلوچ کے گھر ایک معروف مذہبی شخصیت سابق ایم این اے مولانا رحمت اللہ پنجگور کے آبائی گھر ہے جنہوں نے ہمیشہ پنجگور کے امن لوگوں میں یکجہتی اور تنازعات اور باہمی جھگڑوں کے حل میں پوری زندگی وقف کیا تھا لیکن افسوس گزشتہ شب ڈاکوﺅں نے ان ہی عظیم شخصیت کے گھر میں گھس کر گھر کی حفاظت میں مامور ایک حافظ القرآن کے ہاتھ پاﺅں باندھ کر گھر کا مکمل طور پر صفایا کرکے باآسانی فرار ہوگئے جو پنجگور انتظامیہ پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور یہاں سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں کیلئے سوالیہ نشان اور لحمہ فکر ہے اگر ایک عالم دین اور معزز شخصیت کے گھر محفوظ نہیں ہے تو ہم سمجھتے ہیں پنجگور کسی بھی شریف شہری کی عزت جان ومال محفوظ نہیں ہے پنجگور میں حالات اتنے خراب اور بدامنی کی طرف جاچکے ہیں کہ روز معصوم لوگوں کی قتل گھروں میں ڈکیتی رہزنی اور موٹر سائیکل چھننے کی واردات ہورہے ہیں لیکن پنجگور انتظامیہ پولیس ٹس سے مس نہیں ہوتی ہے پنجگور میں انتظامیہ پولیس نے اپنی تمام تر توجہ چیک پوسٹوں پر بھتہ وصولی تک مرکوز کیا ہے ڈاکو چور قاتل اتنے دلیر اور بہادر ہوچکے ہیں کہ انھیں ضلع پنجگور میں واردات اور کاروائی کے علاو¿ہ کسی بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ریٹ اور اختیارات کا کوئی بھی خیال نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حاجی عبد العزیز بلوچ کا گھر صرف ایک فرد کا نہیں بلکہ یہ پورے پنجگور اور مکران کے عظیم عالم دین کا گھر اور بلوچستان کے امن محبت کا قلعہ ہے ہمیں ڈکیتی کے دوران مال و زر چلے جانے کا کوئی فکر نہیں لیکن جس طریقے سے اس قلعہ کی بے حرمتی اور پائمالی ہوئی ہے انتہائی افسوسناک عمل جو کسی صورت برداشت کے قابل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ضلع پنجگور میں انتظامیہ پولیس عوام کی ٹیکسوں سے تنخواہ وصول کرتے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے ہمارے ضلعی انتظامیہ پولیس چوروں ڈاکوو¿ں کے ساتھ ملکر ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت عوام کو ازیت سے دوچار کررہے ہیں پنجگور مکمل طور پر چوروں ڈاکوو¿ں قاتل ڈارک شیشوں والی گاڑیوں اور نقاب پوش مسلح افراد کے نرغے میں ہیں ایک بار پھر پنجگور 2010 اور 2013 کے پوزیشن میں واپس آچکا ہے جو انتہائی بھیانک ماحول کی طرف اشارہ کررہا ہے جرگے اور پریس کانفرنس میں صوبائی حکومت آئی جی بلوچستان دیگر اعلی حکام کو خبردار کیا کہ فوری طور پر ممتاز عالم دین کے گھر میں ڈکیتی ضلع میں بڑھتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ چوری ڈاکہ زنی قتل کے وارداتوں کا نوٹس لیکر چوروں قاتلوں رہزنوں کو گرفتار کرکے پنجگور کے امن کو بحال کریں بصورت دیگر پنجگور کے تمام سیاسی جماعتیں سول سوسائٹی تاجر برداری علما کرام سیاست سے بالاتر ہوکر ایک ایسی تحریک کا آغاز کرینگے جو امن کی بحالی تک جاری رہے گی جو حالات رونما ہو اسکی تمام تر ذمہ داری پنجگور انتظامیہ پولیس پر ہوگی . .

.

متعلقہ خبریں