خضدار،قربانی کے جانوروں کی قیمتیں عام آدمی کی دسترس سے باہر


خضدار(قدرت روزنامہ)خضدار مال ومویشی منڈی میں مہنگائی کا جن بے قابو لوگ عید قربانی کی جانور بیوپاریوں کے من ریٹس کی وجہ سے خریدنےپرعاجز آگئے ہیں گزشتہ ایک ماہ سے خضدار کے بکرامنڈی سب سے مہنگا منڈی کے نام پر مشہور ہونے لگی ہے جانوروں کی دھڑہ دھڑ ضلع خضدار سے باہر اسمگلنگ کرنے سے لوگ عیدالاضحی کے سنت ابراہیمی کی جانور قربانی کرنے سے محروم رہیں گے جانوروں پر ضلع سے باہر لے جانے پر فوری پابندی لگائی جائے ان خیالات کا اظہار عوامی وسیاسی حلقوں نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا انکا کہنا ہے کہ خضدار بکرا منڈی میں مال ومویشی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہے بیوپاریوں کی من مانی قیمتوں کی وجہ سے بیشتر غریب کمزور لوگ سنت ابراہیمی کے قربانی کی جانورخریدنےسے محروم ہورہی ہے خضدار کے بکرامنڈی سے روزانہ مزداگاڑیوں,کنٹینروں کو بھرکر دیگر شہروں میں اسمگلنگ کی جارہی ہے اور خضدار شہر کے باسیوں نے جانوروں کی بے تحاشا قیمتوں کی وجہ سےقربانی کے بکرا خریدنے کی سکت نہیں رکھتی ہے ہرسال عیدکے دوران ضلعی انتظامیہ جانوروں کو ضلع سے باہر لے جانے پر دفعہ 144 نافذکرتے ہیں مگر اس بار تاحال کوئی پابندی خاص نظرنہیں آرہی ہے بیوپاریاں نے روزانہ گاڑیوں کو بھرکر ضلع خضدار سے باہر بیرونی ملک ایران اور افغانستان کیلئے پنجگور تربت چاغی چمن کے بارڈر سے اسمگلنگ کی جاتی ہے اور خضدار کےغریب عوام صرف قیمتیں معلوم کرنے تک محدود ہوکر رہ گئی ہے اس بارخضدار کے بکرامنڈی سب سےمہنگا مویشی منڈی بن گیاہے اور غریب کمزور لوگ سنت ابراہیمی سے یکسرمحروم ہورہی ہے خضدار کے عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنرخضدار محمد عارف خان زرکون, اسسٹنٹ کمشنرخضدار حفیظ اللہ کاکڑ ودیگر سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع خضدار سے باہر مال ومویشی پر دفعہ 144 کی پابند لگادیں اور ضلع سے باہر جانوروں کو اسگلنگ کرنے سے روکاجائے تاکہ لوگ سنت ابراہیمی کی قربانی کے جانور سے محروم نہ رہ جائے۔