بھارت سے تجارت جائز ہے تو افغانستان اور ایران سے اسمگلنگ کیوں، محمود خان اورکاشف چودھری کی گفتگو

اسلام آباد، کوئٹہ(قدرت روزنامہ)تحریک تحفظ آئین پاکستان و پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چودھری، مرکزی سیکرٹری اطلاعات سیف الدین نثار مرکزی ترجمان ضیا احمد راجہ نے تاجر وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی ملاقات میں مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے تاجر وفد نے تحریک تحفظ پاکستان و پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے تاجروں کے درپیش مسائل ، تاجر دشمن ٹیکسیز اور چمن باڈر ز کی غیر یقینی صورتحال اور پرلت کمیٹی کے رہنماﺅں کی گرفتاری کے حوالے سے تفصیلی ملاقات ہوئی، محمود خان اچکزئی نے تاجروں کو درپیش مسائل کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تاجر ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، چاہے وہ اسمال چیمبر ہو یا چیمبر آف کامرس، لیکن بدقسمتی سے اس ملک کے تاجروں کے گرد گھیرا مختلف بہانوں سے تنگ کررہے ہیں، اس کی مثال پراپرٹی ٹائیکون بحریہ ٹاﺅن کے سربراہ ملک ریاض ہے، جس نے اس ملک میں بڑی بڑی سوسائٹی بنائی اس ملک کی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کیا، پاکستان کی خوبصورتی اور ملک بنانے میں تاجروں کا اہم کردار ہے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو دنیا جہان کی نعمتوں سے نواز ہے اگر ہمارے ملک کے حکمران ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات قائم رکھیں تو اس ملک کو آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات مل جائے گی، اس ملک کے عوام، تاجر خوشحال ہوں گے، پاکستان کے تاجروں کو چاہیے کو وہ آپس میں اتفاق رکھیں متحد ہوجائیں، اللہ تعالیٰ کی طرف سے عائد کردہ ٹیکس یعنی زکواة ادا کریں، یہاں کے ظالمانہ ٹیکسز سے نجات مل جائے گی، اور آپ کی زکواة سے غریب طبقہ خوشحال ہوگا، چمن باڈر بندش اور چمن کے تاجروں کی غیر یقینی صورتحال پر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے مطالبہ کیا کہ چمن کی تاجروں کی بارڈر بندش کے حوالے سے آپ وزیراعظم محمد میاں شہباز شریف اور ریاست پاکستان کے اداروں سے بات کریں یہ مسئلہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کریں، ظاہر ہے ہم نے چمن کے تاجروں کو درپیش مسائل، بارڈر ٹریڈ بندش، چمن کی غیر یقینی صورتحال کیلئے چمن کے تاجروں کا بھرپور ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی اور گزشتہ ایک مہینے پہلے اسلام آباد پریس کلب میں چمن پرلت کمیٹی اور تاجر لغڑی اتحاد کی سربراہی میں پریس کانفرنس کی اور بھرپور آواز اٹھائی اور ان کی تمام مطالبات کی حمایت کی اس مشکل گھڑی میں مرکزی تنظیم تاجران پاکستان و بلوچستان چمن کی تاجروں کیساتھ ہے اور پرلت کمیٹی کے رہنماﺅں کی گرفتاری کی مذمت شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، تحریک تحفظ پاکستان و پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے چمن بارڈز بندش کے حوالے سے کہا ہے کہ حکومت چمن بارڈر پر چیک پوسٹیں قائم کرکے تاجروں کیلئے راستہ آسان بنائیں . چمن بارڈر پر شناختی کار کے طریقہ کار پر عمل ہونا چاہیے، ظاہر ہے چمن بارڈر پر روزانہ سینکڑوں تاجر بارڈر پاس کرکے کام کرتے ہیں، شام کو گھر آتے ہیں ان کے کیلئے پاسپورٹ کی شرط بہت مشکل کام ہے، چمن بارڈر پر ڈیورنڈ لائن کی وجہ سے چمن کے تاجروں کی جائیدادیں تقسیم ہوگئیں، وفاقی اور صوبائی حکومت بلوچستان کی تاجروں کے معاشی قتل پر اتر آئی جب ہمسایہ ملک بھارت سے لاہور کیلئے مال آتا ہے وہ قانونی اور جب چمن بارڈر سے مال آتا ہے وہ غیر قانونی، حکومت اس ملک میں تجارت کو اسمگلنگ کا نام دیکر تاجروں کا معاشی قتل عام کررہا ہے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چودھری نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے قومی اسمبلی فلور پر آئین پاکستان کے دستور کے مطابق تاجروں کی حقوق کیلئے آواز اٹھانے وزیراعظم سے تاجروں پر ظالمانہ ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ آنے والے بجٹ میں تاجروں پر ظالمانہ ٹیکس کیخلاف قومی اسمبلی فلور پر بھرپور آواز اٹھائیں تاجروں اور عوام پر ظالمانہ ٹیکس سے نجات دلائیں پاکستان تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر محمود خان اچکزئی نے کہا ہے پاکستان بھر کے تاجروں کو یکساں حقوق ملنے چاہیے تاجروں کو دیوار سے لگانے کے بجائے تجارت کا موقع ملنا چاہیے پاکستان کے تاجر ایک باعزت طبقہ ہے، تاجر ملک میں ٹیکس دینا چاہتا ہے لیکن ٹیکسز دینے کے باوجود پاکستان کو تاجروں کو مختلف بہانوں سے تنگ کرنا، بلاجواز ٹیکسز لگانا، ایف بی آر کی بدمعاشی سے پاکستان کے تاجروں سے ریلیف فراہم کرنے میں تاجروں کی مدد کریں گے اور حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ تاجروں پر مسلط کردہ ظالمانہ ٹیکس فوری طور پر ختم کریں حکومت پاکستان کے تاجروں کو اعتماد میں لے کر ایک تاجر دوست اور عوام دوست بجٹ پیش کریں .

. .

متعلقہ خبریں