بوستان میں جلسہ، سرکاری ملازمین پر تشدد اور یرغمال بنانے کیخلاف پی ٹی آئی رہنماﺅں پر مقدمہ درج


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)تحریک انصاف کے رہنما¶ں کے خلاف بوستان میں غیرقانونی طور پر جلسہ کرنے ،بغاوت پراکسانے ،سرکاری ملازمین پر تشدد اور یرغمال بنانے سمیت دیگردفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ گزشتہ روز ضلع پشین کے علاقے بوستان لیویز تھانہ میں دفعدار عبدالغنی کی مدعیت میں درج کئے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنماوںعطاءاللہ نیازی ،سیف اللہ کاکڑ،صہبت تارن ،رانا سلیم بازئی ،عتیق خان نے ریاست مخالف وال چاکنگ کی اور عتیق خان کے گھر پر جلسہ کیا جس میں مقررین شہریارخان آفریدی ، شاندانہ گلزار، حلیم عادل شیخ ،داود شاہ کاکڑ، شریف توخئی ،عبدالباری کاکڑ،جہانگیر رند،میر اشفاق ،نوابزادہ شریف جوگیزئی،معظم بٹ،مہوش جنجوعہ ،عبدالباری بڑیچ ،خورشیداحمد ،رحیم کاکڑ،، عتیق الرحمن کاکڑ،کرم ترین ،سید میر علی آغا،حاجی نورخان خلجی ،صدیق خان ترین نے اپنے خطاب میں ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور لا¶ڈ اسپیکر کا استعمال کیا جوکہ کار سرکار میں مداخلت ہے لہذا ملزمان کے خلاف دفعات 123A،124A،341،353،186،147،148،لا¶ڈ اسپیکرایکٹ کی دفعات4اور5کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔