ریاست کی جبری گمشدگی کی پالیسی کی ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے لاپتہ افراد کو رہا اور بلوچستان کے مسئلہ کے سیاسی عمل پر پیشرفت کی ضرورت ہے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق سینیٹر ثنا اللہ بلوچ نے اپنے ایکس اکاﺅنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انیس الرحمن سمیت بلوچستان کے سیکڑوں نوجوان عقوبت خانوں میں صرف اس بات کی سزا کاٹ رہے ہیں کہ انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے ترقی اور خوشحالی کے خواب دیکھے . ریاستی اداروں کی 20 سال سے جاری بلوچستان میں مکمل طور پر ناکام پالیسی نے بلوچ عوام کو خوف و ہراس کے سوا کچھ نہیں دیا .
متعلقہ خبریں