ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کا ہائی وولٹیج پاک بھارت ٹاکرا، اپ سیٹ ہو سکتا ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ٹی20 کرکٹ کی انفرادیت یہ ہے کہ یہاں میچ کا نتیجہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ 2022 کا گزشتہ ٹی20 ورلڈ کپ ہی دیکھ لیں پاکستان کو زمبابوے کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن گرین شرٹس نے پھر بھی ورلڈ کپ کا فائنل میچ کھیلا تھا۔ کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بار بھی گرین شرٹس ضرور کم بیک کریں گی۔

آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ 2024 میں گروپ اے کا 19واں میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان پاکستانی وقت کے مطابق آج شام ساڑھے 7 بجے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم نیویارک میں کھیلا جائے گا۔ بھارت پہلے میچ کی جیت کے ساتھ جبکہ گرین شرٹس پہلے میچ میں شکست کا بوجھ لیکر میدان میں اتریں گی۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے بلاک بسٹر میچ کو ہائی وولٹیج ٹاکرا بھی کہا جارہا ہے۔ آئی سی سی نے دُنیا بھر میں یہ میچ دکھانے کے لیے انتظامات کر رکھے ہیں، نتیجہ کچھ بھی ہو لیکن شائقین رواں ورلڈ کپ کے سب سے اہم معرکے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سب سے زیادہ پیسہ بھی پاک بھارت میچز سے کماتی ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں کو ایک ہی گروپ (اے) میں رکھا گیا ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کی آفیشل ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اس ہائی وولٹیج ٹاکرے کو دیکھنے کے لیے 300 سے 400 ڈالر تک کے ٹکٹ فروخت ہو چکے ہیں جبکہ اب بھی ڈائمنڈ کلب، کاباناس، کارنر کلب اور پریمیم کلب لاؤنج نارتھ میں ٹکٹ دستیاب ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ ڈائمنڈ کلب میں ٹکٹ سب سے زیادہ مہنگے ہیں کیونکہ ان کی قیمت 10،000 ڈالر ہے جب کہ دوسرے اسٹینڈز کے ٹکٹ 2،500 ڈالر سے 3،000 ڈالر کے درمیان دستیاب ہیں۔ شائقین آئی سی سی کی آفیشل ویب سائٹ پر میچ کے ٹکٹ خرید سکتے ہیں جس کے ہوم پیج پر ٹکٹنگ ٹیب لگا ہوا ہے۔
34 ہزار شائقین کی گنجائش والا اسٹیڈیم
ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 34 ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے۔ آج ہائی وولٹیج ٹاکرے کو دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم مکمل بھر جانے کا امکان ہے۔

میچ میں فیورٹ کون ہے؟
بھارت اور پاکستان ٹی20 ورلڈ کپ میں اب تک 07 مرتبہ آمنے سامنے آچکے ہیں جہاں بھارت نے 05 میچ جیتے جبکہ پاکستان نے صرف 01 میچ جیتا جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا تھا۔ اگر ٹریک ریکارڈ کو دیکھا جائے تو بھارت اس میچ میں بھی فیورٹ ہے۔ دوسری جانب بھارت گروپ اے کے میچ میں آئرلینڈ کے خلاف آسان فتح کے بعد میدان میں اتر رہا ہے جبکہ پاکستان پہلے میچ میں شریک میزبان امریکا کے ہاتھوں حیران کن شکست کے بعد دباؤ میں ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف ورلڈ کپ میں واحد ٹی20 میچ 2021 میں جیتا تھا جب بابراعظم الیون نے ویرات کوہلی کی قیادت والی ٹیم کو 10 وکٹون کی شکست سے دوچار کیا تھا۔
نیویارک اسٹیڈیم کی پچ کیسی ہے؟
ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں اب تک 3 میچز کھیلے جا چکے ہیں۔ پہلے 2 میچز میں اس پچ پر انتہائی کم اسکور بنے اور یہ فاسٹ بولرز کے لیے انتہائی فائدہ مند رہی۔ بلے بازوں کو گیند کے باؤنس ہونے کی وجہ سے بڑے شاٹس مارنے میں دشواری کا سامنا رہا۔

شائقین اور سابق کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کہا ہے کہ پچ معیار کے مطابق نہیں اور گراؤنڈ اسٹاف باقی ٹورنامنٹ کے لیے ان کی مرمت پر کام کر رہا ہے۔ آئرلینڈ اور کینیڈا کے درمیان کھیلے گئے تیسرے میچ میں دونوں ٹیموں نے 100 سے زیادہ کا اسکور بنایا لیکن پچ انتہائی مشکل رہی ہے۔
میچ میں سیکیورٹی خدشات ہیں؟
ریاست نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ٹورنامنٹ کے لیے نیو یارک میں خاص طور پر بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ سے قبل سیکیورٹی انتظامات کو ‘سخت’ کیا جائے گا۔ ناساؤ کاؤنٹی کے پولیس کمشنر پیٹرک رائیڈر نے کہا ہے کہ وہ میچ کو ہلکا نہیں لے رہے کیوں کہ جب شائقین کی دلچسپی کی بات آتی ہے تو اسے ہم ’سپر باؤل آن اسٹیرائڈز‘ کی طرح سمجھتے ہیں۔ رائیڈر نے صحافیوں کو بتایا کہ میچ کے لیے سیکیورٹی ممکنہ طور پر اس سے زیادہ ہے جو ہم صدر کو پیش کرتے ہیں۔
آئی سی سی آفیشل فین پارکس؟
آئی سی سی نے ان شائقین کے لیے آفیشل فین پارکس کا انتظام کیا ہے جو میچ دیکھنے گراؤنڈ میں نہیں جا سکتے۔ نیو یارک میں بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ اوکلس ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور سیڈر کریک پارک میں شائقین کے لیے براہ راست نشر کیا جائے گا۔

ٹیکساس کے ایپک سینٹر اور سیئٹل سینٹر میں فشر پویلین میں بھی فین پارکس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ امریکا کے علاوہ آئی سی سی نے نئی دہلی، بھارت اور راولپنڈی، پاکستان اور برطانیہ اور جنوبی افریقا میں بھی فین پارکس کا اہتمام کیا ہے۔
نیویارک کا موسم کیسا رہے گا؟
صبح کے وقت بارش کی پیشینگوئی کی گئی ہے، جس سے میچ میں خلل پڑ سکتا ہے۔ خراب موسمی حالات یا دیگر رکاوٹوں کی صورت میں، صبح اور دوپہر کے تمام میچوں کے لیے اضافی 90 منٹ اور شام کے تمام میچوں کے لیے 60 منٹ مختص کیے گئے ہیں۔ مختصر میچ کی صورت میں ہر ٹیم کو نتائج کے اعلان کے لیے 5 اوورز مکمل کرنے ہوں گے۔گروپ مرحلے کے مقابلوں کے لیے کوئی ریزرو دن نہیں ہے۔

میچ برابر ہو جائے تو کیا ہوگا؟
تمام ٹائی میچز سپر اوور تک جائیں گے اور اگر سپر اوور میں بھی میچ برابر ہو جاتا ہے، تو پھر سپر اوورز دیا جائے گا اور یہ سپر اوورز اس وقت تک کھیلے جائیں گے جب تک کہ فاتح سامنے نہیں آ جاتا۔