انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 6 جماعتی اتحاد کا آغاز ہونے جارہا ہے اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کے قائدین کا مشکور ہوں، اتحاد میں نیشنل پارٹی، پی کے نیپ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، جمعیت علما اسلام، ایچ ڈی پی اور اے این پی شامل ہیں . ہمارے اتحاد کا مقصد نہ تو حکومت بنانا ہے اور نہ ہی حکومت کو گرانا ہے ایکس کے بعد سب سے بڑی ٹینشن ایکسٹینشن ہے . انہوں نے کہا کہ چھے جماعتی اتحاد نے فیصلہ کیا کہ پہلے بلوچستان اور اس کے بعد ملک بھر میں جلسے اور جلوس ہوں گے یہ اتحاد نہ کسی کو سزا دینا چاہتا ہے نہ کسی کو جیل سے نکلوانا چاہتا ہے، اس اتحاد کا مقصد آئین کی بالادستی ہے . انہوں نے کہاکہ اتحاد کا مقصد جو اختیار ہمارے اکابرین نے انگریز سے لیکر عوام کو دیا تھا اسے عوام کو واپس دلانا ہے، پاکستان بننے کے بعد یہ اختیار عوام سے چھین لیا گیا تھااور اس مرتبہ الیکشن میں اس اختیار سے کھلواڑ کیا گیا سیکورٹی مسائل کے جواز پر ہمارے وسائل پر قبضہ کیاجا رہا ہے مسنگ پرسنز بلوچوں و پشتونوں کا مشترکہ مسئلہ ہے اس طرح کے مسائل کے خلاف ہم یکجا ہوکر انہیں روکنے کی کوشش کرینگے چھ جماعتی اتحاد کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی ہم ان نکات سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں نیشنل پارٹی کے کبیر محمد شہی، جمعیت علما اسلام کے مولانا عبد الواسع، نیشنل ڈیمو کرٹیک پارٹی کے احمد جان خان، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نصر اللہ خان زیرے ، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے قادر علی نائل اور عوامی نیشنل پارٹی کے اصغر خان اچکزئی شامل ہیں یہ کمیٹی بلوچستان کے تمام تر مسائل کی نشاندہی کرے گی ان مسائل پر عوامی اتفاق رائے سے ملکر تحریک چلائیں گے . انہوں نے کہاکہ اس تحریک کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب پاکستان کو آزاد کرنا ہے ہماری جدوجہد عوام کو با اختیار بنا نے کے لئے ہے . ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایک تصور ہوتا دوسرا حقیقت بلو چستان اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی کے تینوں ممبران اپو زیشن کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں، چھ جماعتی اتحاد نے مل بیٹھ کر اتفاق لانا ہے ، ہم بنیادی طور رپر آزادی صحا فت کے ساتھ کھڑے ہیں عوامی نیشنل پارٹی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے . ایک سوال کے جواب میں نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبد الما لک بلوچ نے کہا ہے کہ آزادی صحا فت کے حوالے سے اسمبلی فلور پربات کی ہے اور ہمیشہ کر تے رہیں گے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 6 جماعتی اتحاد کا آغاز ہونے جارہا ہے جو صوبے کے تمام تر مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے عوامی اتفاق رائے سے ان مسائل کو حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا، ہم کسی بھی صورت ان نکات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اس تحریک کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب پاکستان کو آزاد کرنا ہے، ہماری جدوجہد عوام کو با اختیار بنانے کے لئے ہے . یہ بات انہوں نے اتوار کو نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، جمعیت علما اسلام کے سینیٹر مولانا عبدالواسع، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے خوشحال خان کاکڑ، ہزارہ ڈیمو کرٹیک پارٹی کے عبدالخالق ہزارہ، قادر نائل، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی .
متعلقہ خبریں