مردم شماری میں ڈیوٹی دینے والے لسبیلہ کے اساتذہ واجبات سے محروم

اوتھل(قدرت روزنامہ)ملک بھر کی طرح لسبیلہ میں بھی ڈیوٹی پر تعینات اساتذہ نے ایک ماہ کے بجائے تین ماہ مردم شماری کا کام کرنے میں دور دراز پہاڑی، صحرائی، میدانی علاقوں میں اپنے فرائض احسن طریقے سے سرانجام دیے لیکن ملک بھر کی طرح بلوچستان کے بھی کئی علاقوں کے اساتذہ کو واجباث کی ادائیگی کا نوٹیفکشن جاری کیا گیا ہے جس میں بلوچستان کے 11 اضلاع میں سے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ اور دیگر اضلاع کا نام کاٹ دیا گیا ہے، لسبیلہ میں بھی اساتذہ نے شدید گرمی اور ماہ رمضان کے مہینے میں بھی اپنے فرائض سرانجام دیے، یہ اقدام لسبیلہ کے اساتذہ سے ظلم و زیادتی کے مترادف ہیں . اساتذہ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے شدید گرمی اور ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں اپنے خرچے پر اپنے سرکاری فرائض سر انجام دیے اور رمضان کے مقدس مہینے میں اپنے گھر والوں سے دور رہ کر روزے رکھ کر ڈیوٹی دی لیکن اس کا صلہ ہمیں یہ دیا گیا کہ ایک مہینے کی مردم شماری کا کام 3 ماہ تک کیا لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود تاحال واجبات ادا نہیں کیے گئے لسبیلہ کے اساتذہ نے وزیراعلیٰ بلوچستان و محکمہ منصوبہ بندی و شماریات سے مطالبہ کیا ہے کہ لسبیلہ کے ساتھ اس ظلم و زیادتی کا نوٹس لے کر انہیں بھی مردم شماری میں کام کرنے کے بقاجات کے فوری چیک تقسیم کئے جائے .

کیوں کہ دور دراز علاقوں میں قومی فرائض سمجھ کر ڈیوٹی دینے والے اساتزہ پہلی ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری میں کام کرنے والے اساتذہ آج بھی مقروض ہیں . . .

متعلقہ خبریں